ایک گہری سازش کے تحت کراچی شہر کے امن کوتباہ کیا جا رہا ہے۔ ناہید حسین

کراچی(ناصر علی) اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ ایک گہری سازش کے تحت کراچی شہر کے امن کوتباہ کیا جا رہا ہے اور کراچی میں بسنے والے اور مختلف زبانیں بولنے والے دہشت گرد عناصر کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہا ایک ایسے وقت میں جب الیکشن نہایت قریب آ رہے ہیں اور ایک منتخب عوامی نمائندے کا اس انداز میں قتل شہر کے پہلے سے خراب حالات کو مزید خراب کرنے کی سازش ہے متحدہ قومی مومنٹ نے اپنے رکن سندھ اسمبلی سید منظر امام کی شہادت پرجس صبر اور تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا ہے وہ انتہائی قابل تعریف ہے منظر امام کی شہادت نہایت افسوس ناک ہے تاہم امیدکی جانی چاہیئے کہ کراچی شہر کے امن کو برباد اور یہاں کی معشیت کو تباہ کرنے والے عناصر کی سازش ہرگز کامیاب نہیں ہوگی۔

شہر میں آباد تمام لوگ آپس میں اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کیا ناہید حسین نے مزید کہا کہ اس ملک پر مسلط جاگیردار،سرمایہ دار اور بیورو کریٹس کی اشرفیہ خود محفوظ ہے لیکن عوام کو بہم دست و گریبان کیا جا رہا ہے اس لئے ا نہیں لئیسانی اور مسلکی دائروں میں تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ اس ملک پر اس طبقے کی بالادستی برقراررہے انہوں نے کہا اگر حکومت کراچی میں ایک عرصے سے جاری ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری کے واقعات کا نوٹس لے لیتی اور مجرموں کی بلا امتیاز سیاسی و لئیسانی وابستگی کے سرکوبی کا اہتمام کر لیتی تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی مسلسل بدامنی کی وجہ سے یہاں صنعتی پیداوارنہ ہونے کے برابر ہے بھتہ خوری کے شکار تاجر گھر سے باہر نکلتے ہوئے ڈرتے ہیں۔

جرائم پیشہ افرادعام آدمی کی زندگی اجیرن بنانے کے لئے ہر طرف د ہند نارہے ہیں ریوینیو کے حصول میں بھی کمی ہوئی ہے جبکہ یومیہ اجرت پرکام کرنے والے 45لاکھ افراد فاقہ کشی پر مجبور ہیں اگر چھیپا،سیلانی،ایدھی،عالمگیر ٹرسٹ اور اس طرح کی دوسری فلاحی تنظیمی غریب مزدوروں کو کھانے وغیرہ کی سہولیات فراہم نہ کرسکیں تو صورتحال مزید سنگین ہوسکتی ہے تاہم ان مزدوروں کے گھروں کاچولہا ان ہنگاموں اور ہڑتالوں کی وجہ سے سرد رہتا ہے اس کے علاوہ ان ہڑتالوں سے یومیہ5سے6ارب روپے کا نقصان ہوتاہے ملک میں بلوچستان کے بعد کراچی میں اسطرح کی صورتحال کسی خطرے کا پیش خیمہ ہے انہوں نے کہا اگر حکومت نے حالات کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات اگر نہیں کئے تو جمہوری نظام کو مزید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں کیونکہ عوام جمہوری حکومت سے جان و مال،عزت و آبرو اور کاروبار کا تحفظ چاہتی ہے ۔ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ لونگ مارچ میں شامل تمام مردوں ،عورتوں،بوڑھوں،بچوں،مائوں،بہنوں،بیٹیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے کمالِ استقامت کا مظاہرہ کیا اور یہ ثابت کیاکہ پاکستان بدل رہا ہے اور پاکستانی بدل رہے ہیں اور قوم آزمائے ہوئے چہروں سے ہوشیار رہے اگر خدانخواستہ یہی لوگ دوبارہ اقتدار پر قابض ہوگئے تو کچھ نہیں بچے گا پاکستان میں خطرات سے نمٹنے کے لئے سیاسی و معاشی استحقام بہت ضروری ہے۔