جمہوریت پر شبِ خون، فوج کی فائرنگ سے مزید 82 مظاہرین ہلاک

 Myanmar Protesters

Myanmar Protesters

رنگون (اصل میڈیا ڈیسک) میانمار میں آمریت کے خلاف جمہوریت کے حامی افراد کا مظاہرہ، سیکیوریٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک دن میں 82 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق فروری کے بعد سے سیکیوریٹٰی فورسز کی فائرنگ سے ہونے والی دوسری سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ اس سے قبل 14 مارچ کو باگو میں سیکیورٰیٹی فروسز کی فائرنگ سے سو سے زائد افراد لقمئہ اجل بن گئے تھے۔

میانمار کی آن لائن خبری ویب سائٹ میانمار ناؤ کے مطابق رواں سال یکم فروری کو آنگ سانگ سوچی کا تختہ الٹنے کے بعد سے آمریت کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں اب تک سات سو سے زائد مظاہرین جاں بحق ہوچکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر شئیر ہونے والی تصاویر اور آذاد میڈیا کی رپورٹس سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ میانمار کی فوج سول نافرمانی کی تحریک چلانے والے پُرامن مظاہرین کو کچنے کے لیے راکٹ گرینیڈز،مارٹرز اور دیگر بھاری ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔

میانمار کی فوج سول نافرمانی کی تحریک چلانے والے پُرامن کے خلاف بھاری ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔