تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو نظر انداز کرنا بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے

گجرات : پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی جنرل سکرٹری چوہدری گلریزاحمد وڑائچ نے کہا ہے کہ چاہیے تو یہ تھا کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فی صد اضافہ کر کے انہیں ریلیف دیا جاتا مگر حکومت نے سرے سے تنخواہ میں اضافہ نہ کر کے اور تنخواہوں پر ٹیکس بڑھا کر غریب اور متوسط طبقے کو ہوشرباء مہنگائی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔

اشیائے خوردنوش 20 سے 40 فی صد مہنگی ہو گئیں ہیں، ان حالات میں تنخواہوں میں اضافہ نہ کر نا عوام کے ساتھ بڑا ظلم ہے ۔انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے پر بوجھ بڑھا کر اشرافیہ کیلئے لگثرری گاڑیوں پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو نظر انداز کرنا بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے۔

حج اخراجات میں اضافہ کر کے مذہبی فریضہ کی ادائیگی کو مشکل بنا دیا گیا جبکہ پڑوسی ملک میں حکومت مسلمانوں کو اس حوالے سے سہولیات دیتی ہے ۔ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے اس کی شرح بڑھا دی گئی ہے۔GST میں اضافہ عام آدمی کیلئے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔

بیروزگاری کے خاتمے کیلئے کوئی مربوط پلان نہیں دیا گیا۔ بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔ ٹیکس ،بجلی اور گیس چوری روکنے کیلئے کوئی پلان بجٹ میں شامل نہیں ۔قرضوں پر انحصار ختم کر نے کیلئے بھی کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔