فیس بک اسمارٹ واچ اگلے سال پیش کی جائے گی

Facebook Smart Watch

Facebook Smart Watch

سان فرانسسكو: فیس بک کی اسمارٹ واچ اگلے برس فروخت کے لیے پیش کردی جائے گی، اگرچہ فیس بک نے اس کا اعلان تو نہیں کیا لیکن ٹیکنالوجی کے بھیدی ماہرین اور ویب سائٹس نے اس کی اگلے برس فروخت کا دعویٰ کیا ہے۔

فیس بک نے اپنے ہارڈویئر کے کئی اعلانات کیے ہیں جن میں وڈیو کال کا دستی آلہ، آے آر(آگمینٹڈ ریئلٹی) عینک اور ورچول ریئلٹی کے لیے آکیولس ہیڈ ڈسپلے شامل ہیں لیکن ایک پوسٹ سے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ فیس بک اسمارٹ واچ پر کام کر رہا ہے، جس کا ثبوت آگے آرہا ہے۔

مشہور ویب سائٹ دی ورج کے مطابق فیس بک اسمارٹ واچ میں دو کیمرے نصب ہوں گے۔ ان کی بدولت صارف تصاویر اور ویڈیو بناسکیں گے۔ پھر ان تصاویر اور ویڈیو کو فوری طور پر انسٹا گرام اور فیس بک پر پوسٹ کیا جاسکے گا۔ دی ورج نے اس کی تفصیل بتاتے ہوئے کچھ یوں لکھا ہے :

’ اگلی جانب لگا 1080 پکسل کیمرا ویڈیو کالنگ کے لیے مختص ہوگا، واچ کو خانے سے الگ کیا جاسکتا ہے اور یہاں پشت والا کیمرا سامنے کی ویڈیو یا تصاویر لینے کے لیے استعمال ہوگا، گھڑی کا فریم دھاتی ہے جس پر واچ فٹ ہوسکتی ہے اور الگ ہوسکتی ہے لیکن اس واچ کو بیک پیک یا گاڑی کے ڈیش بورڈ پر سامنے کی جانب بھی لگایا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے فیس بک کئی کمپنیوں سے معاہدہ بھی کررہا ہے‘۔

اگرچہ فیس بک نے باضابطہ طور پر اپنی اسمارٹ واچ کا اعلان نہیں کیا لیکن کمپنی میں اے آر، وی آر تحقیق کے سربراہ اینڈریو بوس ورتھ نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا : ’ہم ایسی ٹیکنالوجی پر کام کررہے ہیں جس کا احساس حقیقی ہو، ان میں ایڈاپٹوو انٹرفیس اور ییپٹک (محسوس کرانے والے) نظام بھی شامل ہیں اور ہاں ہم کلائی پر باندھے جانے والے آلات پربھی غور کررہے ہیں‘۔

اس سال کے شروع میں بھی فیس بک نے کلائی پر استعمال کی جانے والی اے آر ایجاد کا ذکر کیا تھا اور تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اسمارٹ واچ ہی ہوسکتی ہے۔ ایک بات یہ بھی ہے کہ اسمارٹ واچ ’الیکٹرو مایوگرافی‘ یا ای ایم جی نظام سے بھرپور ہوگی جس میں ہاتھوں کے عضلات کے برقی سگنل کو پڑھا جاسکتا ہے۔

اس طرح یہ اسمارٹ واچ وقت بتانے سے بھی کہیں آگے کی سہولیات پیش کرے گی۔ ایک خبر یہ بھی ہے کہ فیس بک اسمارٹ واچ کا سادہ اور غیر اے آر ورژن اگلے سال پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد آے آر فیچر شامل ہوں گے کیونکہ اس کی ضرورت بڑھتی جارہی ہے اور شاید قیمت 400 ڈالر ہوگی۔