جعلی اکاؤنٹس کیس میں 23.246 ارب روپے کی وصولی

NAB

NAB

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب راولپنڈی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے اس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 23.246 ارب روپے کی وصولی کی ہے۔

ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی نے بتایاپلی بارگین اور سرکاری اراضی کے ذریعے 31.906 ارب روپے وصول کیے، سندھ نوری آباد پاور کمپنی اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی کے منصوبوں میں میسرز ٹیکنومین کائینیٹک پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کو غیر قانونی فائدہ پہنچنے سے متعلق تعلقات میں احتساب عدالت نے ملزمان عارف علی اور آصف محمود کی 2.13 ارب روپے پلی بارگین کی درخواست منظور کی۔

سندھ سپیشل اینیشیٹو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے میسرز حارش اینڈ کمپنی اور دیگر کو غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے ریفرنس نمبر 05/2019 میں احتساب عدالت نے 20.352 ارب روپے پلی بارگین کی درخواست وصول کی۔
احتساب عدالت نے پاکستان اسٹیل ملز کی ملکیتی زمین کی خوردبرد کے مقدمہ میں ملزمان حماد شاہد، عبدالغنی، طارق بیگ، محمد اقبال، توصیف، عامر، سراج، شاہد اور احسان الہیٰ کی 20.206 ارب روپے پلی بارگین کی درخواست منظور کی۔

احتساب عدالت نے روشن سندھ کے مقدمہ میں ملزمان چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز ظفر انٹرپرائزز ندیم یونس، عبدالستار قریشی، سابق ایگزیکٹو انجینئر آر ڈی ڈی اسلم پرویز میمن، سابق ڈائریکٹر ٹیکنیکل آر ڈی ڈی بلدیپ، ڈائریکٹر ودود انجینئر سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ عذیر تحسین، ڈائریکٹر ودود انجینئر سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ جعفر، سابق ڈویژنل اکاؤنٹس آفیسر عبدالرشید چنا اور ایاز احمد صدیقی کی 299.97 ملین روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی۔

احتساب عدالت نے سندھ ٹریکٹر سبسڈی سکیم میں خوردبرد کے مقدمہ میں ملزمان تارا چند، احمد مستوئی اور غلام سرور کی 82.9535ملین روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی۔ اجلاس میں بتایا گیا، جعلی بینک اکاؤنٹ میں املاک کے ذریعے 1005.72 ملین روپے وصول کئے گئے۔