سابق صدر مشرف نے کتاب لکھنا شروع کر دی

Musharraf

Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) پرویز مشرف نے وطن واپسی کے رازوں سے پردہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا، کتاب لکھنا شروع کر دی، ملک میں انتشار کے باعث قوم کو سہارا دینے آیا، بھگوڑا اور اشتہاری ہو کر نہیں رہنا چاہتا تھا، دوستوں منع کرتے رہے، کتاب میں اہم انکشافات متوقع۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے وطن واپسی کے رازوں سے پردہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اور اس مقصد کیلئے انہوں نے ایک کتاب لکھنا شروع کی ہے جس میں وہ وطن واپسی کے فیصلے کے بارے میں تمام تر تفصیلات سے قوم کو آگاہ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق میں پاکستان واپس کیوں آیا؟ WHY I RETURN TO PAKISTAN کے عنوان سے لکھی جانے والی اس کتاب میں وہ ان حالات کا ذکر کر رہے ہیں کہ وہ وطن واپس کیوں آئے۔

ذرائع کے مطابق ان کا موقف ہے کہ ملک میں انتشار کی کیفیت تھی اور اسے کنٹرول کرنے میں قومی قیادت ناکام نظر آ رہی تھی اس لئے انہوں نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کتاب جلد منظر عام پر آنے کا امکان ہے جس میں پرویز مشرف اپنے ان دوستوں اور عالمی رہنماں کا بھی ذکر کر رہے ہیں جنہوں نے واپس نہ آنے کا مشورہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ طالبان کی دھمکیوں، ایک بظاہر مخالف عدلیہ اور سیاسی طور پر بھی بڑی تعداد میں مخالفین موجود ہونے کے باوجود وطن واپس آنے کے تمام تر حالات کا ذکر کریں گے۔

پرویز مشرف ان دنوں اسلام آباد میں اپنے فارم ہاس میں زیر حراست ہیں جسے سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے اور ان پر بے نظیر قتل کیس، اکبر بگٹی قتل کیس، ججوں کو زیر حراست رکھنے اور دیگر کئی مقدمات زیر التوا ہیں۔ نواز شریف حکومت آنے سے چند روز پہلے یہ اطلاعات آ رہی تھیں کہ حکومت کے برسر اقتدار آنے سے پہلے ہی پرویز مشرف بیرون ملک روانہ ہو جائیں گے لیکن پرویز مشرف کے قریبی ذرائع کہتے تھے کہ وہ کسی صورت بھی بیرون ملک نہیں جائیں گے اور اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں گے۔