اپنا لہو تلاش کروں؟

Kashmiris

Kashmiris

تحریر : شاہ بانو میر

میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں
تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے

کل سے جشن کی آزادی کی خوشی اپنی جگ ہہ
لیکن یہ دوسرا سال ہے
جب قصاب مودی پاکستان کو طویل خاموشی کے بعد
عین اکست کے مہینے میں اور اس بار تو 14 اگست کو
سرپرائز دے رہا ہے
اس سے پہلے ایسے کبھی ہوا تھا؟
آج ہم اتنے کمزور ہو گئے ہم کہاں کھڑے ہو گئے؟
ہم اور ہمارے سیاسی حریف بس
دنیا اور اس میں وقوع پزیر معاملات سے بے خبر
کیا پچھلے سال کشمیر کا سانحہ کم تھا
کہ
اب فلسطین بھی کاغذوں میں معاہدات میں غائب
عمران خان
نے ملک کو اپنے حساب سے چلایا خاموشی سے کام کرتے کہ
دشمن کو اندرونی ضعف کی خبر بھی نہ پہنچتی
اور
سب کرتے تو کامیابی خود شور مچا کر نئے پاکستان کا کامیاب چہرہ
مودی کو جلا کر بھسم کر دیتا
لیکن
ملک کے ادارے تقسیم کر دیے گئے
ملک کمزور اور نظام کو مفلوج ہو گیا
اندرونی شورش کا بھارت نے خوب فائدہ اٹھایا
اور
بین القوامی سفارت کاری میں ایسے اہداف حاصل کر گیا
جو
عمران خان سیاست میں نئے ہونے کی وجہ سے ابھی جان نہ پائے
عمران خان کو تخت نشیں کر کے گوہر مقصود حاصل کر لیا گیا
اب کیا ہوا؟
نواز شریف قصہ پارینہ ہوا
عوام غربت افلاس کے مہنگائی کے تاریک دور سے گزر رہی ہے
وہ پوچھ رہی ہے
کونسا قلعہ فتح ہوا ان دو سالوں میں
کونسی ایجاد کر لی گئی
کس سیارے کو تسخیر کیا گیا
الٹا سب گنوا دیا
سیاسی دشمنی میں دنیا کو دیکھنے کی آنکھ ہی بند کر لی
ملک کی اندرونی بد انتظامی سے دشمن ملک نے بھرپور فائدہ اٹھایا
سیاسی تخریب کاری میں گم اس ملک کو زمین بوس کر دیا
پہلا سرپرائز 2019 میں 5 اگست کو ملا
بھارت نے اپنے حلیفوں کو اعتماد میں لے کر طویل مذاکرات کے بعد
آئین کی شق کو ختم کر کے
مقبوضہ کشمیر کو بھارتی حصہ قراردے دیا
کسی مسلم ملک نے ماسوا
ملائشیا اور ترکی کے آواز تک نہیں نکالی
یہ تو ابتداء تھی
اصل زلزلہ تو
اس سال ٹھیک یوم آزادی والے دن آنا تھا
بریکنگ نیوز آ گئی
امت مسلمہ کیلیۓ طنزیہ کسی نے کہا تھا
اوآئی سی کیسی تنظیم ہے جس کا ایجنڈا
اور
“””خفیہ کاروائی کی ریکارڈنگ ہمارے پاس ہوتی ہے “””
آج کشمیر پر سال سے مستقل چھائی ہوئی خاموشی کو
پہلے صدر ٹرمپ نے توڑا
کہ میں نےدو عظیم دوستوں میں تعلقات بحال کروا دیے
پھر
اسرائیلی وزیر اعظم نے فرمان جاری کیا
کہ
انکی دن رات کی محنت رنگ لائی ہے
وہ خفیہ اور ظاہری طور دن کی روشنی اور رات کی تاریکی میں
عرب ممالک کے ساتھ رابطوں میں رہے
انکی سیکرٹ اینجسیز نے بھی
عرب ممالک میں تعلقات کی بحالی کیلئے اہم کردار ادا کیا
وہ ان کے درمیان یوں سرایت کر چکے ہیں
عرب خود نہیں جانتے
عرب دنیا وہی دنیا ہے
جہاں
1400 سال پہلے 23 سال میں قرآن پاک کا نزول ہوتا ہے
اور ہرمشرک قوم کو منع کر دیا جاتا ہے
خانہ کعبہ کا طواف نہ کرے
کعبہ سے 360 بتوں کا خاتمہ کیا گیا تھا
مدینہ میں نئے نبی کے لمنتظر چراغپاہ ہوئے
جب نبی بنی اسرائیل کی بجائے
رب تعالیٰ نے عرب سے چنا
چناچہ
یہودیوں کے تینوں قبائل جو نبی مدینہ میں آئے گا ہجرت کر کے وہاں آئے
آپﷺ کی وحی کو ہدف تنقید بناتے اور مذاق اڑاتے
سازشیں کرتے منافقت کرتے
اور
اسلام کیلئے بغض کے ساتھ آپﷺ سے حسد رکھتے
آخر کار
ان تین قبائل کو باری باری مدینہ بدر کر دیا گیا
بنو قریظہ
بنو قینقاع
بنو نضیر
ان پرذلت چسپاں کر کے فتح خیبر کے بعد
پہلے پارے میں انکے بارے میں
رکوع 5 سے 15 تک ترجمے سے پڑہیں
یہ خبر سن کر یہی یاد آیا
ہر شاخ پے الو بیٹھا ہے
انجام گلستاں کیا ہوگا؟
آج سمجھ آئی کہ
مودی کا میڈیا یونہی سر چڑھ کر نہیں بول رہا تھا
کشمیر کے بعد دوسری فتح وہ حاصل کر چکےتھے
اسی لئے چہک رہے تھے
ایک ہم ہیں ہمیشہ لکیر پیٹتے ہیں
“”چڑیاں سارا کھیت چگ گئیں “”
عمران خان
عوام کی التجا صرف یہ ہے
اپنی جماعت کوچھوڑ کر
اس ملک پر دنیا پر نگاہ مرکوز کریں
آپ نجانے کیوں
مجھے اس عورت جیسے لگے
جس کی چوکس نگاہیں ہمیشہ بہو کا تعاقب کرتیں
کئی سال بعد پل پل کی نگاہ اور کڑے پہرے میں رکھتے ہوئے
بہو تو صبر کرتے ہوئے گھر بسا گئی
لیکن
اس عورت کو اچانک شوہر کی طرف سے خبر ملی
کہ
وہ دوسری شادی کر چکا ہے
تب اس عورت کو خوب پھٹکار پڑی
کہ
جتنا پہرہ بہو پر رکھا تھا
اس میں سے آدھا بھی شوہر پر رکھتی
تو
یہ دن دیکھنا نصیب نہ ہوتا
یہی حال آپکا ہے
ساری توجہ سیاسی مخالفین پر رکھی
اور
دنیا میں تماشہ بن گئے
آج تو مدینہ کی وہ عورت بھی یاد آ رہی ہے
جو سارا دن سوت کاتتی
اور
شام ڈھلتے ہی اسے ریزہ ریزہ کر دیتی
آپ کی حکومت کے یہ دو سال
ہمیں یونہی ٹکڑوں میں بانٹ گئے
دنیا بھر کے ممالک نے اس
نیے ورلڈ آرڈر پر بخوشی قبولیت کا اظہار کر دیا
ترکی کی بڑہتی ہوئی طاقت سے
خوفزدہ عربوں نے ترک مسلمانوں سے خائف ہو کر
ایک طاقت بن کر اسلام کو قبول نہیں کیا
بلکہ
اسلام دشمن قوتوں کا گٹھ جوڑ قبول کر لیا
ہلاکت ہے عربوں کیلئے یہ حدیث ﷺ بھی سچ ہوئی
ہم نے الکتاب میں پڑھا
کہ
بنی اسرائیل وہ قوم ہے
جسے
مسلمانوں کی خوشی تکلیف دیتی ہے
اور
تکلیف انہیں خوش کرتی ہے
آج پاکستان دوراہے پر کھڑا ہے
سی پیک ترقی کا راستہ ہے مگر تسلط چین کا ہے
ہم پھر بے وقعت کشکول تھامے منہ تک رہے ہیں
اب ہمیں چین پر انحصار کرنا ہوگا
جبکہ
ہم تو دال روٹی کھا کر آپ کے پیچھے چلے تھے
غیرت سے جینے کیلیۓ
حالات اشارہ کر رہے ہیں
اب جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑ کی طرف جائے گا
پاکستان پر سیاسی معاشی اور دفاعی حصار تنگ کیا جائے گا
غیرت کے سبق جو بھول گئے تھے
ارطغل غازی دیکھنے کے بعد
پاکستانی نسل میں پھر بیدار ہو رہے تھے
بحالی عروج کی سوچ کے ساتھ آگے جانا چاہ رہے تھے
اس ملک کو افق کی بلندیوں تک لے جانے والا
یہ نوجوان اپنے عزائم صلاحیتوں کے ساتھ
پھر
دھڑام سے زمین پر آ گرا
سعودی عرب کی فوری طور پر
ایک ارب واپسی اشارہ تھی
ہم استعارہ تلاش کرتے رہے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ماہر سیاسیات کا بیان
زبان کی بے لگامی قوموں کو کیسے صفر کرتی ہے
رد عمل سامنے ہے
میرا ملک روٹی کو کپڑے کو مکان کو عزت کو ترس گیا
تابناک مستقبل میں کھوئے ہوئے ووٹر کو آج کیا ملا
پناہ گاہیں؟
“”وعدے کروڑوں کے اور دوکان پکوڑوں کی””
میٹرو اورنج ٹرین ہائیویز سب کے سب پرانے دور کی یادیں
آپ سے اچھے تو وہ چور ڈاکو تھے
جو عوام کو روٹی کپڑاتو فراہم کر رہے تھے
ملک کے جہاز فضا میں اڑ نہیں رہے
زمین پر ساکت کھڑے ہیں
کیا اداروں کو دنیا میں یوں بدنام کر لے ادارے درست کئے جاتے ہیں
قصور آپکا نہیں
عمران خان بیرون ملک تعلیم کی وجہ سے
آپ کی سوچ اچھی ہے مگر انداز سراسر غلط
جس بری طرح سے ملک کو اس کا معمار
مِسمار کر کے تعمیر کر رہا ہے
وہ اداروں کی تباہی ہے
ملک کی بربادی ہے
آپ کھلاڑی عظیم تھے سیاستدان اناڑی ہیں
اسی لئے تو اتنے بڑے کام آسانی سے ہوتے ہی چلے جا رہے ہیں
سوچیں
کشمیر فلسطین پر ایسا اجتماعی خودکش حملہ کرنے کی جرآت
اس سے پہلے کبھی کسی نے کرنے کی کوشش نہیں کی
آج
فلسطین کی ماں
کشمیر کی ماں
اپنے شہید بیٹوں کے خون کا حساب مانگے تو کس سے سوال کرے ؟
تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر