فرانسیسی مسلمانوں کی تنظیم ماکروں کی تجاویز سی متفق

Mosques

Mosques

فرانس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانس میں مقیم مسلمانوں کی سب سے بڑی اور مرکزی تنظیم نے صدر ایمانوئل ماکروں کے ’چارٹر آف پرنسپلز‘ سے اتفاق کر لیا ہے۔ یہ پیش رفت اتوار سترہ جنوری کو سامنے آئی۔

فرانس میں گزشتہ برس کے چند دہشت گردانہ حملوں کے بعد مسلمانوں کی مساجد اور مبینہ انتہا پسندانہ دیگر سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کے لیے پیش کردہ صدر ماکروں کے ‘چارٹر آف پرنسپلز‘ کے ساتھ فرانسیسی مسلمانوں کی تنظیم نے اتفاق کر لیا ہے۔

گزشتہ برس نومبر میں صدر ماکروں نے فرانسیسی مسلمانوں کی مرکزی تنظیم فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ (CFCM) کو کہا تھا کہ انتہا پسندی و بنیاد پرستی پر قابو پانے کے لیے ان کی تجاویز سے اتفاق کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔

ماکروں نے یہ تجاویز کلاس روم میں پیغمبر اسلام کے خاکے دکھانے پر ایک اسکول ٹیچر کو قتل کرنے کے بعد پیش کی تھیں۔ ان تجاویز پر اتفاقِ رائے پیدا کرنے کے لیے فرانس میں مسلمان کے مختلف حلقوں میں بحث و تمحیص کا سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری تھا۔ انجام کار ان تجاویز کے ساتھ مسلم کونسل نے سترہ جنوری کو اتفاق کرنے کا اعلان کر دیا۔نیا فرانسیسی قانون امتیازی رویے کا باعث ہو گا

ماکروں کے پیش کردہ ‘چارٹر‘ میں مذہبِ اسلام کے مبینہ ‘سیاسی پہلو‘ کو کلی طور پر مسترد کرنا شامل ہے۔ مسلمان مرد اور عورت کے حقوق مساوی ہوں گے۔ خواتین کے جنسی اعضا کی قطع برید اور لڑکیوں کا شادی کے وقت باکرہ یا کنواری ہونے کا سرٹیفیکیٹ بھی پیش کرنے کی ممانعت کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ اس چارٹر میں مسلمانوں میں امتیازی رویوں کا خاتمہ اور سامیت دشمنی کی حوصلہ شکنی بھی شامل ہے۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ مساجد کو قوم پرستی اور دوسرے ممالک کی حکومتوں کی حمایت کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ مسلمانوں کو ملک کے سیکولر تشخص کے ساتھ ہم آہنگ بھی ہونا ہو گا۔

فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ ماکروں کے اس چارٹر کی تفصیلات تمام آئمہ اور مقامی سطح کے سرکردہ افراد کو بھی بتائے گی۔ اس چارٹر کے تحت کونسل آف آئمہ کو قائم کرنا بھی شامل ہے۔مسلمان فرانسیسی حکومت سے مکالمت کریں، معروف مسلمان عالم

ماکروں کے پیش کردہ ‘چارٹر آف پرنسپلز‘ پر فرانس میں سرگرم تمام ذیلی مسلم ایسوسی ایشنوں کی جانب سے اتفاق کیا گیا۔ ایسی ذیلی ایسوسی ایشنوں کی تعداد نو ہے اور یہ تمام مرکزی تنظیم فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ کی رکن ہیں۔ قبل ازیں کئی اراکین اس چارٹر کے اصولوں پر کڑی نکتہ چینی کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے تھے۔

مرکزی کونسل کے نائب صدر محمد موسوعی اور ان کے دو ساتھیوں نے تنقید کرنے والے مسلمان لیڈروں کو قائل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فرانسیسی مسلمان شہریت کے ضوابط کا مکمل طور پر احترام کریں گے۔ اندرونی اختلافات ختم کرنے کے بعد مرکزی مسلم کونسل کے نائب صدر محمد موسوعی نے اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ ملکی وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات کر کے ڈیل پر دستخط کر دیے ہیں۔