منجمد اکاونٹس، ضبط شدہ اثاثہ جات کی بحالی، مشرف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

Musharraf

Musharraf

راول پنڈی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی منجمد اکاونٹس اور ضبط شدہ اثاثہ جات کی بحالی کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سابق صدر پرویز مشرف نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اپنے منجمد اکاونٹس اور اثاثہ جات کی بحالی کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے، پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ اگر کوئی اشتہاری ملزم دو سال کے اندر خود عدالت میں پیش ہو جائے تو اس کی جائیداد ضبط نہیں کی جا سکتی لہذا عدالت حکم واپس لے۔

الیا س صدیقی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو بھجوائے گئے سمن کی کبھی تعمیل نہیں ہوئی، ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو نوٹسز کی تعمیل کرائی گئی، وہ اشتہاری قرار دیئے جانے کے 6 ماہ تک درخواست دے سکتے تھے، پرویز مشرف نے سرنڈر نہیں کیا، ان کی اہلیہ نے چک شہزاد فارم ہاوس اپنی ملکیت ظاہر کرنے کا دعوی کیا جو جھوٹ ثابت ہوا، عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر اور پرویز مشرف کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔