جرمن شہر ایرفرٹ میں راہ گیروں پر چھری سے حملہ، دو افراد زخمی

Germany knife Attack

Germany knife Attack

ایرفرٹ (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی کے مشرقی شہر ایرفرٹ میں ایک نوجوان شخص نے چھری سے حملہ کر کے دو افراد کو زخمی کر دیا۔ مفرور ملزم کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم آج پیر اٹھائیس جون کی صبح یہ حملہ کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

ایرفرٹ پولیس کے مطابق حملہ آور ایک ایسا نوجوان تھا، جس کی عمر بیس اور تیس برس کے درمیان تھی، جس کے بال ہلکے سنہری رنگ کے تھے اور چہرے پر کسی پرانے زخم کا ایک بڑا نشان بھی تھا۔

پولیس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ حملہ آور جرمن زبان بول رہا تھا اور اس نے چھری کے وار کر کے جن دو افراد کو زخمی کر دیا، ان کی عمریں 45 اور 68 برس ہیں۔ دونوں زخمی اس وقت ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں مگر ان کی جانیں خطرے میں نہیں ہیں۔

ایرفرٹ پولیس نے آج کے حملے کے بعد جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ جائے وقوعہ اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں ہیلی کاپٹر کی مدد سے مفرور ملزم کی تلاش جاری ہے۔ بیان میں دونوں زخمیوں کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملزم بھورے رنگ کی جرسی اور گہرے رنگ کا جوگنگ ٹراؤزر پہنے ہوئے تھا۔

اس حملے کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں پولیس تاحال یقین سے کچھ بھی کہنے سے قاصر ہے۔ زخمیوں سے اب تک ابتدائی پوچھ گچھ نہ ہونے کی وجہ سے یہ بھی واضح نہیں کہ آیا حملہ آور اور دونوں زخمیوں کا آپس میں کوئی تعلق تھا۔

جرمنی کے مشرقی صوبے تھیورنگیا کے دارالحکومت ایرفرٹ میں آج یہ حملہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا، جب جرمن تفتیش کار ابھی اس حملے کی چھان بین کر رہے ہیں، جس میں گزشتہ جمعے کے روز وُرسبُرگ شہر میں بھی ایک مسلح شخص نے چاقو سے حملہ کر کے تین افراد کو قتل کر دیا تھا۔

وُرسبُرگ حملے کے بارے میں تفتیشی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خونریز کارروائی ممکنہ طور پر مسلم انتہا پسندی کا نتیجہ بھی ہو سکتی ہے۔ اہم بات تاہم یہ ہے کہ آج ایرفرٹ میں کیا جانے والا حملہ جرمنی میں گزشتہ صرف چار روز میں اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ تھا۔

یہ واقعہ جرمنی کے مغربی صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر میونسٹر میں پیش آیا۔

جمعہ پچیس جون کو جنوبی جرمن صوبے باویریا کے شہر وُرسبُرگ میں جس 24 سالہ ملزم نے کئی افراد پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا، وہ صومالیہ کا شہری ہے۔ اس حملے کے فوری بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا اور اس وقت وہ پولیس کی تفتیشی حراست میں ہے۔

اس ملزم نے چاقو سے پے در پے وار کر کے جن تین افراد کو قتل کر دیا تھا، وہ تینوں خواتین تھیں۔ اس کے علاوہ اس نے سات دیگر افراد کو زخمی بھی کر دیا تھا، جن میں سے پانچ کی حالت نازک ہے۔