گوگل کا اپنے موبائل نیٹ ورک کی تیاری کا منصوبہ

Google mobile network

Google mobile network

گوگل جلد ہی انٹرنیٹ سروسز اور موبائل فونز کے درمیان زیادہ مربوط تعلق استوار کرنے کے لیے اپنا موبائل نیٹ ورک صارفین کے لیے پیش کرنے والا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا انٹرنیٹ سرچ انجن اور موبائل فونز کے لیے سافٹ ویئر تیار کرنے والا سب سے بڑا ادارہ گوگل اب جلد ہی اپنا موبائل نیٹ ورک متعارف کرا دے گا۔ اس طرح موبائل فون کے سافٹ ویئر اور انٹرنیٹ کے درمیان زیادہ ہم آہنگی پیدا ہو جائے گی۔
گوگل کے نائب صدر سُندر پچائی نے اس نئے نیٹ ورک کا نام ظاہر کیے بغیر کہا کہ اس سلسلے میں ایک نیٹ ورک آپریٹر کے ساتھ مل کر کام جاری ہے، تاکہ کوئی موبائل فون نیٹ ورک تیار کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا، ’’آپ اگلے چند ماہ میں اس سلسلے میں ہمارا اعلان سننے والے ہیں۔‘‘

پچائی نے یہ بات ہسپانوی شہر بارسلونا میں جاری ورلڈ موبائل کانگریس وائرلیس شو کے دوران پیر کے روزکہی۔ ان کا کہنا تھا، ’’میرے خیال میں ہم اس وقت ایک ایسے مقام پر پہنچ چکے ہیں، جب یہ اہم ہو گا کہ ہم ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر اور ان کے درمیان رابطے (کنیکٹیویٹی) کی بابت سوچیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ اب انہیں خطوط پر کام کر رہا ہے۔ پچائی نے گوگل کی اس موبائل سروس کے منصوبے کو ایک ’پروجیکٹ‘ قرار دیتے ہوئے اصرار کیا کہ ان کا ادارہ روایتی ٹیلی فون ساز اداروں اور انٹرنیٹ سروسز کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔

انہوں نے گوگل کے نیکسَس اسمارٹ فونز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گوگل کے اس فون نے دیگر اسمارٹ فونز تیار کرنے والے اداروں کے لیے خطرات پیدا نہیں کیے اور ایسا ہی موبائل نیٹ ورک سروس کی پیش کش سے بھی ہو گا۔

’’ہمارا کوئی ارادہ نہیں کہ ہم نیٹ ورک آپریٹر بن جائیں۔ بلکہ ہمارا ہدف یہ ہے کہ اس سلسلے میں متعدد چیزیں بنائی جائیں، جو رفتہ رفتہ ترقی پائیں۔ اس سلسلے میں بھی ہم انتہائی چھوٹے پیمانے سے کام شروع کریں گے، جیسا کہ نیکسَس مصنوعات کی صورت میں کیا گیا۔ تاکہ ہمارے دیگر پارٹنرز بھی جان پائیں کہ ہمارا خیال اچھا ہے۔‘‘

گوگل کا منصوبہ ہے کہ جب کوئی موبائل فون کسی وائرلیس لوکل ایریا نیٹ ورک (WLAN) کے ذریعے موبائل فون نیٹ ورک پر جائے، تو یہ تبدیلی اس طریقے سے آئے کہ صارف کو پتہ تک نہ چلے۔ پچائی نے بتایا کہ گوگل ’اپیل پے‘ کی طرز پر ’اینڈروئڈ پے‘ نظام پر کام کر رہا ہے، جس کے ذریعے موبائل فون پر ہی رقوم کی ادائیگی کی جا سکے گی۔