متاثرین وزیرستان

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

وزیر اعظم نواز شریف کے ملٹری سیکریٹری کے ذریعے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 27 جون کو بنوں میں آئی ڈی پیز کیمپس کے دورہ کی دعوت دی گئی لیکن انہوں نے دورے کی دعوت قبول کرنے سے معذرت کر لی ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی ہمارے ہمراہ ہوں گے اور مل کر آئی ڈی پیز کے کیمپ کا دورہ کرنے سے قومی مفاہمت اور فوج کامو رال بلند ہوگا۔ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے وزیر اعظم کو جواب میں کہا ہے کہ وہ بنوں میں آئی ڈی پیز کیمپ کا دورہ کر چکے ہیں اور متاثرین کی بحالی تک علاقے کے دورے کرتے رہیں گے لیکن 27 جون کو بہاولپور میں پارٹی جلسے کی وجہ سے وہ بنوں کا دورہ نہیں کر سکتے۔

جلسے کے شیڈول کا اعلان پہلے سے کر رکھا ہے اور انہیں اس جلسے میں اہم اعلانات بھی کرنے ہیں۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نقل مکانی پر مجبور ہونے والے پختون بہن بھائیوں کیلئے 50 کروڑ روپے سے چیف منسٹر ریلیف فنڈ قائم کر دیا ہے۔ پنجاب کابینہ اور اراکین اسمبلی نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب حکومت کی طرف سے بے گھر ہونے والے پختون بہن بھائیوں کیلئے 10 کروڑ روپے مالیت کی امدادی اشیاء بھجوائی گئی ہیں۔ چاول، آٹا، دالیں اور دیگر ضروری اشیاء پر مشتمل 50 ٹرکوں کی پہلی کھیپ روانہ کی گئی۔

اس کے علاوہ جو بھی مزید امدادی سامان درکار ہوگا حکومت پنجاب شمالی وزیرستان کے بھائیوں کیلئے فراہم کرے گی۔ پاک افواج کے افسران اور جوان دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ وہ پاکستان کی بقا، سلامتی اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ پوری قوم کی دعائیں افواج پاکستان کے ساتھ ہیں اور وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

قوم وطن عزیز کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے عظیم مقصد کیلئے قربانیاں دے رہی ہے۔ انشاء اللہ پاکستان سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کا خاتمہ ہوگا اور ملک امن کا گہوارہ بنے گا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے گھر ہونے والے پختون بہن بھائیوں کو مصیبت کی اس گھڑی میں ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ 18 کروڑ عوام متاثرین شمالی وزیرستان کے ساتھ ہیں۔ پنجاب حکومت نے شمالی وزیرستان کے بھائیوں کیلئے 2 ہزار خیمے، 20 کلوگرام آٹے کے 20 ہزار تھیلے، 20 کلوگرام چاول کے 14 ہزار تھیلے جبکہ 20 ہزار فوڈ ہیمپرز بھجوائے ہیں۔ امدادی سامان کی مناسب اور بروقت فراہمی کیلئے عوامی نمائندوں پر مشتمل صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

جو وفاقی حکومت اور شمالی وزیرستان کے متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں رہے گی تاکہ ان کی ضروریات پر فوری عملدرآمد کیا جا سکے۔ پنجاب حکومت بے گھر ہونے والے افراد کی اپنے گھروں میں واپسی اور مکمل بحالی تک بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔ پنجاب کی طرح دیگر صوبوں کی جانب سے بھی شمالی وزیرستان ایجنسی کے بے گھر افراد کی امداد کے لئے اہم اعلانات متوقع ہیں۔ ضروریات اور دیکھ بھال کے لئے خیبرپختونخوا حکومت کو فوری طور پر 6 ارب روپے درکار ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب ان کی کابینہ اور اراکین صوبائی اسمبلی نے پہل کرتے ہوئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہیں خیبرپختونخوا کے بے گھر خاندانوں کے لئے عطیہ کر دی ہے۔

North Waziristan

North Waziristan

آزاد کشمیر حکومت بھی اس ضمن میں کشمیر بھر میں شمالی وزیرستان ایجنسی کے متاثرین کے لئے امدادی کیمپ لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔ متاثرین کے لئے پنجاب حکومت، جماعة الدعوة، الخدمت فائونڈیشن، بحریہ فائونڈیشن کی امدادی سرگرمیاں شروع ہونے کے علاوہ دیگر جماعتیں تاحال متحرک نہ ہو سکی ہیں۔ امدادی سرگرمیاں شروع کرنے والی ان جماعتوں نے متاثرین کے لئے اپنے خدمت کے اداروں کو متحرک کر دیا ہے۔ ان جماعتوں کے قائدین نے متاثرین کے کیمپوں کے دوروں کے علاوہ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے بنوں میں خیمہ بستی بھی قائم کر دی ہے۔

شمالی وزیرستان ایجنسی سے بنوں پہنچنے والے بے گھر خاندان انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں۔ جماعة الدعوةکی طرف سے متاثرین وزیرستان میں 82 ہزار 960 کھانے کے پیکٹ تقسیم کئے جاچکے ہیں جبکہ 9 میڈیکل کیمپوں میں 7 ہزار 951 مریضوں کا علاج کیا گیا۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کی 5 ٹیمیں متاثرین کا سروے کرکے انہیں راشن کارڈ جاری کررہی ہیں۔ تین دن میں 1330 خاندانوں میں ایک ماہ کا راشن، بستر، ترپال اور کپڑے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کا شمالی وزیرستان کے مہاجرین کے لیے امدادی کاموں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔

جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا نصر جاوید، مسلم میڈیکل مشن کے ڈاکٹر ناصر ہمدانی، جماعة الدعوة شمالی پنجاب کے ناظم ابو احمد محبوب، اسلام آباد کے زونل امیر شفیق الرحمان سمیت دیگر رہنما امدادی سامان کے ہمراہ بنوں پہنچے۔ رہنمائوں نے شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرکے آنے والے مہاجرین سے ملاقاتیںکیں اور 600 خاندانوں میں ایک ماہ کا خشک راشن تقسیم کیا۔ مولانا نصر جاوید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعة الدعوة اپنے قبائلی بھائیوں کے ساتھ ہے۔

ملک بھر سے جماعة الدعوة کے کارکنان مہاجرین کی مدد کے لیے امدادی سامان روانہ کررہے ہیں۔ امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید کی ہدایت پر رمضان المبارک سے پہلے مہاجرین میں خصوصی رمضان پیکج بھی تقسیم کیا جائے گا۔بنوں میں جماعة الدعوة کی میڈیکل ٹیموں کی طرف سے مفت طبی ادویات اور تیار کھانے کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ جماعة الدعوة کے رضاکار مختلف اسکولز، مدارس اور علاقوں میں ٹھہرے ہوئے متاثرین تک صبح شام پکا پکایا کھانا پہنچارہے ہیں۔

بنوں ریلیف کیمپ کے انچارج ڈاکٹر احسان اللہ نے بتایا کہ فیصل آباد اور دیگر شہروں سے واٹر کولر،پنکھے اور بچوں کے لیے خشک دودھ پہنچ گیا ہے جو متاثرین میں تقسیم کیا جائیگا۔ وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومت سے متاثرین کے لئے خصوصی پیکج کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ اس ضمن میں خیبرپختونخوا اسمبلی اتفاق رائے سے گزشتہ روز قرار داد بھی منظور کر چکی ہے۔ متاثرین کی فوری مدد کے لئے فاٹا سیکرٹریٹ نے وفاقی حکومت سے فی الفور 2 ارب مانگ لئے ہیں۔ گورنر خیبرپختونخوا نے نقل مکانی کرنے والے افراد کو دیگر صوبوں میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے متاثرین کی رجسٹریشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔ سیدگئی رجسٹریشن پوائنٹ پر اب تک شمالی وزیرستان سے نکلنے والے 4 لاکھ 54 ہزار 207 افراد پر مشتمل 36 ہزار 514 خاندانوں کی رجسٹریشن کر لی گئی ہے۔ متاثرین میں راشن کی تقسیم کے لئے 6 راشن پوائنٹس بھی قائم کئے گئے ہیں جن میں 3بنوں، 2 ڈیرہ اسماعیل خان اور ایک ٹانک میں قائم کیا گیا ہے۔ 40 ہزار خاندانوں میں 4473 ٹن راشن کی تقسیم کا عمل (آج) بدھ سے شروع ہو گا۔ ہر تھیلے میں 20 سے 80 کلو گرام تک سامان ہو گا جس میں آٹا، کھانے میں استعمال ہونے والا تیل 5لٹر، 9 کلوگرام دال، ایک کلو گرام کھجور اور ایک کلو گرام چائے شامل ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق عطیات جمع کرنے کے لئے پاک فوج کی جانب سے ملک کے تمام بڑے شہروں میں 32ریلیف جمع کرنے والے پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں۔ مہمند ایجنسی میں خاصہ دار فورس کے ناکے کے قریب بارودی سرنگ دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہو گیا۔ وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ 15 جون سے فوجی آپریشن شروع کیا گیا، 81 فیصد آئی ڈی پیز بنوں اور ڈی آئی خان آئے۔ ہنگو سمیت دوسرے علاقوں میں بھی آئی ڈی پیز پہنچے۔ آئی ڈی پیز کی کل تعداد ساڑھے 5 سے ساڑھے 6 لاکھ ہو جائے گی۔ وزیراعظم جلد بنوں میں آئی ڈی پیز کے کیمپوں کا دورہ کرینگے۔ یو اے ای نے آئی ڈی پیز کیلئے ڈھائی کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

Mohammad Shahid Mahmood

Mohammad Shahid Mahmood

تحریر:محمد شاہد محمود