کہاں گئے تیرے وعدے

Imran Khan

Imran Khan

تحریر: ریاض احمد ملک

میرے قائد محترم عمران خان کے بارے میں کل عمران خان ٹیلی ویژن پر عوام کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے میں نے پہلی بار اپنے قائد کے چہرے پر مایوسی دیکھی ان کی زبان پر بھی جو کچھ آرہا تھا سن کر عجیب ہی نہیں عجیب و غریب بھی لگ رہا تھا ایک بات کا انکشاف بھی ہوا ہے کہ جن لوگوں کی کالز وزیر اعظم کو سنائی جاتی ہیں تمام کا تعلق تحریک انصاف سے ہی ہوتا ہے دوستو میں ایک بات کہوں کہ میرا قائد محترم عمران خان جب کینٹینر پر تھے تو میرے سمیت جنون پاکستان ان کے ہمراہ تھا وہ جب خطاب کرتے تھے تو ہماری ہنسی یوں نکلتی تھی جیسے منور ظریف کسی پردہ سکرین پر نظر آتا تو لوگ ہنس ہنس کر دوہرے ہو جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی لائیں گے بجلی سستی کریں گے مہنگائی اور کریپشن کا خاتمہ کریں گے تو ہم ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر یوں ناچ رہے ہوتے جیسے کوئی مداری اپنے بندر کو نچا رہا ہوتا پھر وہ دھرنا تمام ہوا اور میرے قائد نے تحریک شروع کی جس میں جنون کی بھر پور شرکت ہوتی اور یو میرے قائد کو وزیر اعظم بنا کر تمام ڈاکوں کے اقتدار کو ڈبو دیا گیا میرے قائد نے پہلا خطاب کیا اور کہا کہ اب ڈالروں کی ریل پہل ہو گی مہنگائی کا خاتمہ ہو گا۔

ہم کسی سے قرض نہیں لیں گے مکان بنا کر دیں گے وغیرہ وغیرپھر ان کا اقتدار شروع ہو گیا اور میرا قائد اپنے تمام وعدے یوں بھول گیا جیسے ان کی آنکھ کھل گئی ہو دوستوں اس کے بعد میرے قائد نے چونکہ وعدہ کیا تھا کہ وہ کریپشن کا خاتمہ کریں گے اس لئے غیر قانونی تعمیر کرائے گئے غریبوں کے تمام گھر مسمار کر دئیے اور اپنا گھر ،،،ْ؟ وہ تو قانونی تھا اسے پکا قانونی کرا لیا پھر انہوں نے کہا کہ گاڑی میں سفر کے بجائے ہیلی کاپٹر استعمال کروں گاوہ سستا پڑتا ہے شکر ہے تمام ٹیکسی ڈرائیوروں نے ٹیکسیاں بیچ کر ہیلی کاپٹر نہیں خرید لئے کیونکہ انہیں بھی سستا سفر مل جاتا دوستو پھر کیا ہوا میرے قائد نے جن ڈاکوں کے خلاف کاروائی کرنا تھی ان کے کوئی ثبوت نہیں تھے۔

اس لئے مجبور انہیں چھوڑ کر غریب عوام کی جانب رخ کر لیا پیٹرول جس کے بارے میں میرا قائد کہتا تھا پیٹرول مہنگا ہو تو سمجھو وزیر اعظم چور ہے اس کے آگے آپ نے کچھ نہیں کہنا آٹا چینی گھی اور غریبوں کے زیر استعمال ہر چیز کی قیمتوں کو آسمان تک پہنچا دیا کہ غریب کی پہنچ سے دور رہیں ادویات کی قیمتوں کو تو نواز شریف نے غریب کی پہنچ سے دور کر دیا کیوں کہ لندن میں بیٹھ کر جادو کی چھڑی ہلاتا ہے اور قیمتیں آسمانوں پر پہنچ جاتی ہیں دوستومیرے قائد کی تمام باتیں سننے اور دیکھنے والی ہوتی ہیں آپ دیکھیں سبزیاں پاکستان میں اگتی ہیں قیمتیں کنٹرول نہیں ہو پاتیں ہمارے قائد نے تو یہ سب کچھ نہیں کرنا اب ڈالر نواز شریف شارٹ کر دے تو میرا قائد کیا کرے اس کا وہ تو زمہ دار نہیں نواز شریف کا ڈاکو دوست سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار تو ڈالر کو مصنوعی طریقے سے قابو میں رکھتا تھا اب وہ میرا قائد تو نہیں کر سکتا اب آتے ہیں میرے قائد کے سوالات جوابات کی جانب ایک خاتون نے ان سے درخواست کی کہ چینی ہم نہیں خرید سکتے مہنگائی عروج پر ہے کیا اب ہم گھبرا سکتے ہیں تو میرے قائد کے مطابق مہنگائی پاکستان کا مسلہ نہیں۔

دنیا بھر میں مہنگائی ہے سابق حکمرانوں نے جو بویا ہے ہم کاٹ رہے ہیں میرے قائد نے کس زہانت سے جواب دیا سیاست میں تو کوئی سیاستدان ان کا مقابلہ نہیں کر سکتا یہی وجہ ہے کہ اانہیں ایوان میں کبھی بھی ناکامی کا سامنا نہیں ہوا یہ الگ بات ہے کہ انہیں عوام میں کبھی کامیابی نصیب نہیں ہوئی عوام بھی کیا چیز ہیں انہوں نے انہیں نہ جانے کیوں نظر انداز کرنا شروع کر دیا بھائی اگلے ٹرم میں انہیں دو تہائی اکریت دے کر ایک بار پھر تجربہ تو کر لیں مگر عوام میرے مشورے کو نہیں مان رہے الیکشن بلدیاتی ہوں یا ضمنی میرے قائد کے مقدرمیں کامیابی نہ ہو تو اس میں قصور کس کا ہے دوستو میرے قائد کے چہرے پر پہلی مرتبہ مایوسی دیکھی گئی انہوں نے کہا کہ اگر انہیں اقتدار سے نکالا گیا تو وہ خطر ناک ثابت ہونگے محترم اس کا جواب میں کیا دوں میرے قائد کو کہیں غصہ نہ آ جائے میں اب ایک مشورہ اپنے قائد کو دونگا پہلے تو ہم نکلے تھے تبدیلی کا نعرہ لے کر وہ ہم لا نہ سکے۔

اب عوام کے پاس کیا نعرہ لے کر جائیں گے کیا اب یہی پرانے لوگ الیکشن لڑیں گے وہ بھی آپ کے ٹکٹ پر میرا خیال ہے شائد یہ نہ ہو ڈاکوئوں کے دور میں کسی کے ساتھ زیادتی ہوتی تو ڈاکو اس کی داد رسی کو پہنچ جاتے تھے کیا آپ کو بھی کبھی خیال آیا اب جناب کے دور اقتدار میں سرکاری ہسپتالوں میں لیباٹری فیس عام مارکیٹ سے بھی زیادہ وصول کی جا رہی ہے ڈینٹل ڈاکٹروں کے کمرے کے باہر ریٹ لیسٹ اویزاں ہے کہ دانت چیک کرانے کی فیس الگ ہے دانت بھرائی کی فیس الگ ہے اور دانت نکلوانے کی فیس الگ ہے کیا ان کے زمانے بھی ایسا ہی ہوتا تھا۔

محترم ایک بات بتائیں کہ وہ فیس کس زمرے میں آتی ہے کیا اس کی کوئی رسید جاری ہوتی ہے یا،،،ْ؟ کیا ڈاکٹر تنخواہ نہیں لیتا محترم قائد ہم نے جتنا خوار ہونا تھا ہو لئے اب میرا مشورہ ہے عوام آپ کے ساتھ ہیہیں چھوڑیں اقتدار کو شہیدوں میں شامل ہو کر عوام کے پاس جائیں دو تہائی اکثریت لیں پھر پوچھیں گے میاں نواز شریف سے کہ پاکستانی عوام میں وہ مقبول ہے یا ہم میرے قائد کا کہنا تھا کہ دفتر میں بیٹھ کر تماشہ دیکھ رہے ہیں محترم اب تماشہ نہ دیکھیں نکلیں سڑکوں پر تاکہ ااپ کو پتا چلے کہ ملک کتنا خوشحال ہے نئے پاکستان میں کیا ہو رہا ہے عوام تو آپ کا انتظار کر رہے ہیں میری مان لو میرے قائد اب اگر نواز شریف کا تذکرہ نہ کیا جائے تو یہ بھی ایک بڑی زیادتی ہو گی کیونکہ ڈاکو تو صرف وہی ہے جب وہ اقتدار میں آئے تو پورا ملک اندھروں میں تھا لوڈشیڈنگ عروج پر تھی گیس تھی نہ بجلی عوام تنگ زندگی گزار رہے تھے۔

انہوں نے قرضہ لیا کیونکہ ملک کا خزانہ خالی تھا ملک چلانے کے لئے قرضہ لینا ضروری تھا اس قرضہ سے انہوں نے موٹر ویز سڑکیں بنائیں عوام کو روز گار دئیے ادویات کی قیمتیں کبھی نہیں بڑھائی گئیں پیٹرول سے لے کر غریب کے لئے ہر چیز سستی تھی وہ لوٹتا رہا عوام کو خبر تک نہ ہوئی اب ایک بار پھر عوام کو اسی ڈاکو کی یاد ستا رہی ہے میرا قائد اب جب سڑکوں پر آیا تو اسے تمام چیزوں کا لگ پتا جائے گا میرا محترم قائد ایمانتدار تو ہے ہی ناں یہ بات تو ماننا پڑے گی محترم قائد آپ سے بھی عوام نے حساب مانگنا ہے پرچیاں تیار رکھنا اب ڈاکوں والا راگ بھولیں کوئی نیا راگ تلاش کریں کیونکہ اب عوام تو درکنا آپ کے ساتھی بھی جانے کے لئے تیار بیٹھے ہیں میں پیپلز پارٹی کے بارے میں بھی کہوں گا محترمہ بینظر بھٹو پاکستان میں پائے کی لیڈر تھیں انہوں نے ہمیشہ غریب عوام کی فلاح کے پروگرام بنائے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام آج بھی اس کی مثال ہے ان کے دور میں تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا غریب کو نوکریاں دیں آصف علی زرداری بھی کسی سے کم نہ نکلے وہ کیا تھے کیا ہیں ہمیں کوئی غرض نہیں انہوں نے اپنے اقتدار میں غریب کی فلاح کو ضرور دیکھا اب بلاول بھٹو بھی اپنی والدہ کے مشن پر ہی چلیں گے وہ تو ہو گا ہی میں اپنے قائد کے بارے میں سوچ رہا ہوں کیا کیا بنے کا ان کا جب وہ عوام کے پاس جائیں گے وہ عوام کو ٹوٹا پھوٹا پاکستان دیکھائیں گے یا غریب کی بے بسی

Riaz Malik

Riaz Malik

تحریر: ریاض احمد ملک