پی آئی اے پر فائرنگ

Pakistan

Pakistan

پاکستان ایک جانب اگر مہنگائی اور بجلی وگیس کی بے پناہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معاشی بد حالی کا شکار ہیں تو دوسری جانب آئے روز دھستگردی کے واقعات سے ملک میں ایک خوف کی فضا موجود ہے دھستگردی کے واقعات میںہوٹل،بس سٹینڈ،ریلوے ،مزارات اور دیگر پبلک مقامات کونشانہ بنایا جارہا ہے وہاں۔

سکیورٹی اداروں پر حملوں کے ذریعے پاکستان کو کمزور بنانے کی شازشوں میںوطن دشمن کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے جس کی وجہ ہے وطن عظیم کا ہر شہراور ہر فرد غیر محفوظ ہوکر رہ چکا ہے غیر ملکی سرمایہ دار ہوں یا پھر غیر ملکی کھیل کی ٹیمیں ان حالات میں پاکستان آتے ہوئے گھبراتے ہیںایسی طرح سیاح بھی دنیا بھر سے پاکستان کا رخ کرتے تھے۔

لیکن اب غیر ملکی سیاحوں کی بھی بڑی تعداد پاکستان آنے سے گھبراتی ہے سعودی عرب کے شہر ریاض سے آنے والے طیارے پی کے756میں پشاور باچا خان آئیرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران فائرنگ سے ایک خاتون کو اپنی زندگی سے ہاتھ دونا پڑے اور دو افرادزخمی ہوئے جن کو ہسپتال ریفر کردیا گیا ۔ایک ہزار فٹ سے بھی اونچائی پر اڑنے والے طیارے میں تقریباٰ 12 گولیاں لگی اتنے بڑے واقعہ کے بعدصوبائی حکومت خیبر کے ترجمان کی جانب انتہائی عجیب بیان سامنے آیا ہے۔

PIA Plane

PIA Plane

ہمارے علاقائی کلچر ہے کہ شادی بیاہ اور دیگر خوشی کے موقعوں پر فائرنگ کی جاتی ہے ۔ہو سکتا ہے کہ کسی تقریب کے دوران کی جانے والی فائرنگ سے یہ حادثہ پیش آیا ہو۔ اس وقت جب حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا جارہاہے کہ پاکستان کے تمام آئیر پورٹس کی سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے بالخصوص کراچی آئیر پورٹ کے افسوس ناک واقعہ کے بعد سے تو پاکستانی قوم کو اور دیگر ممالک کی آئیر لائیز کو یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ اب آئیر پورٹس کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔

ایسے ماحول میں جہاز پر فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ایک قیمتی جان کا ضائع ہونا اور دو افراد کا زخمی ہونا انتہائی تشویس کاباعث ہے جس کی وجہ سے غیر ملکی آئیر لائیز پاکستان کا سفر غیر محفوظ ترین قرار دیکر پاکستان کے ہوائی اڈوں پر اترانا ہی بند کر دیں۔حکومت کو فوری طور پر اس واقعہ کو سنجیدگی کے ساتھ دیکھے اور اس بات کا تعین کرئے کہ اتنی بلندی پر کن ہتھیار کے ساتھ فائرنگ ہوئی ہے۔

جس سے ایک قیمتی جان کا نقصان اٹھانا پڑا۔اگر پاکستان کی ہوئی اڈے اور جہازون کا سفر اتنا ہی غیر محفوظ ہوچکا ہے دنیا بہت کچھ سوچنے پر مجبور ہوجائے گئی۔

ہر جان قیمتی ہوتی ہے حکومت کو اس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ اگر اس طیارے مین وزیراعلیٰ۔وزیراعظم یا کوئی اور غیر ملکی شخصیت موجود ہوتی تودنیامیں کتنی جگ ہنسائی ہوتی امید ہے حکومت سنجیدگی کے ساتھ اس مسئلے پر غور کرتے ہوئے حادثے کے ذمہ دران کو گرفتار کرئے گی تاکہ آئیندہ ایسے واقعات رونما نہ ہو سکیں۔

Umar Farooq

Umar Farooq

تحریر : عمر فاروق سردار۔ چیچاوطنی
فون نمبر: 03065876765