ایران میں احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی: اپوزیشن

Protests in Iran

Protests in Iran

ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کی حزب اختلاف نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ ایام میں حکومت کے خلاف ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز کے حملوں میں چار سو سے زاید مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایران کی قومی مزاحمتی کونسل کے ترجمان شاہین قبادی نے ٹویٹر پرایک بیان میں کہا ہے کہ ایران میں مظاہرین کی ہلاکتوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب تک چار سو مظاہرین کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہے مگر اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

اس سے قبل پیر کے روز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اطلاع دی تھی کہ 15 نومبر کو ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہونے والے مظاہروں میں ایران بھر میں کم از کم 143 مظاہرین ہلاک ہوگئے تھے۔

معتبر اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 143 ہے۔ تقریبا تمام اموات آتشیں اسلحہ کے استعمال کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ لندن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ ایک شخص آنسو گیس کی شیلنگ سے ہلاک ہوا تھا اور ایک کی موت تشدد کے نتیجے میں واقع ہوئی۔

ایرانی اپوزیشن رہ نما نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی اس خونریزی کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مشرق وسطی کے سربراہ فلپ لوتھر نے کہا کہ مظاہرین کے غیر قانونی قتل کے بارے میں عالمی برادری کا محتاط ردعمل سراسر ناکافی ہے۔ انہیں ان ہلاکتوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرنی چاہیئے اور ایران کو پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے روکنا چاہیے۔