اسلام آباد: پولیس اہلکاروں پر تشدد، عوامی تحریک کے کارکنوں پر مقدمات

Islamabad

Islamabad

راولپنڈی (جیوڈیسک)اور اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں عوامی تحریک کے 1400 سے زائد کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔

مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملہ آور ہونے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت درج کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا نام بھی شامل کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

پولیس کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ ائیر پورٹ میں پاکستان عوامی تحریک کے ایک ہزار سے زائد کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد کے پانچ تھانوں میں درج مقدمات میں عوامی تحریک کے چار سو کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

ان تھانوں میں آئی نائن، گولڑہ، رمنا، سبزی منڈی اور شہزاد ٹاؤن شامل ہیں۔ مقدمات کار سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملہ آور ہونے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت درج کئے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے خلاف مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات کا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

جبکہ ان مقدمات میں مقدمات میں دفعہ 109 بھی شامل کی جا سکتی ہے۔ مظاہرین کے پتھراؤ اور ڈنڈوں سے راولپنڈی پولیس 49 اور اسلام آباد پولیس کے ایک ڈی ایس پی سمیت 36 اہلکار زخمی ہوئے جن میں 3 زخمی اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش اور شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔