پانچ جنوری کو کنونشن سنٹر میں آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا ، علامہ ناصر عباس جعفری

اسلام آباد : مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل نے پاکستانی عو ام کو دہشت گردی کے عفریت کے خوف سے نجات دلانے اور قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو اس کی اصلی حالت میں لوٹانے کے کیلئے مشترکہ جدو جہد کا اعلان کر دیا ، یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور پاکستان سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی دفتر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا ، پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی ، سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی ، معاون سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی اور سنی اتحاد کونسل کی رابطہ کونسل کے رکن صاحبزادہ عمار سعید بھی موجود تھے ، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں ریاست اور نظام کی اس لئے ضرورت ہوتی ہے کہ معاشرے میں امن ہو ،انصاف ہو، جنگل کا قانون نہ ہو۔

انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ہاں ریاست اور نظام نام کی کوئی چیز نہیں ، مادر وطن کے با وفا بیٹے ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری ہے کہ محبت اور اخوت کا پیغام دیں ،فتنہ و فساد کا سر کچل دیں اور ملکی سالمیت و استحکام کے لئے کام کریں یہ اجتماعی ذمہ دار ی ہے انفرادی نہیں ، اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ قوتیں جنہوں نے پاکستان بنایا تھا وہی مل کر پاکستان کو بچانے کی جدو جہد کریں، انشاء اللہ شیعہ اور سنی اس جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادار کریں گے ، ہمارا تعلق فرقہ سے ہے فرقہ واریت سے نہیں ،ہم پاکستان میں بسنے والے ہندووں اور عیسائیوں سمیت ہر مکتب فکر کے افراد کو ساتھ لے کر چلیں گے انشاء اللہ 5جنوری کو ایم ڈبلیو ایم ، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہدائے پاکستان کی جانب سے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہونیوالاکنونشن ملکی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔

ہم سب مل کر دہشت گردوں کا راستہ روکیں گے اور اپنی پر امن جدو جہد کے ذریعے حکمرانوں کو دہشت گردی کے حوالے سے پالیسیا ں تبدیل کرنے پر مجبور کر دیں گے ، انہوں نے چہلم امام حسین کی طرح ربیع الاول میںجشن عید میلاد النبی ۖ بھی مل کر اجتماعی قوت سے شان و شوکت کے ساتھ منانے کا اعلان کیا ، ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حا مد رضا نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمہ ، فرقہ واریت کے تدارک، امن و امان کی بحالی، عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور غریب طبقہ کو انصاف مہیا کرنے میں حکومت کی گزشتہ چھ سات ماہ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے ، حکومت کی جانب سے معاشرے میں اصلاح کا کوئی بھی پہلو نظر نہیں آتا ، ہر قومی و عوامی ایشو پر حکومت کی کمزوریاں عیاں ہو رہی ہیں وزیر خارجہ اور حادثاتی وزیر داخلہ میں اہم قومی ایشوز کے حوالے سے کوئی مثبت پالیسی دینے کی صلاحیت ہی نہیں ، اس لیے قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو اس کی اصلی حالت میں لوٹانے کے لئے عوام کو خود ہی میدان میں آنا پڑے گا ، انہوں نے کہا کہ اب موجودہ ملکی صورتحال پر کوئی بھی محب وطن پاکستانی خاموش نہیں رہ سکتا ، حکمرانوں کو دہشت گردوں کے خلاف ا پنی رٹ دکھانا ہو گی ، ا ن کا کہنا تھا کہ پہلے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا واویلا کیا گیا ، مذاکرات کے راستے بند ہونے کے بعد اب ہر طرف گھپ اندھیرا ہے ، کسی کے علم میں نہیں کہ حکمران کیا کر رہے ہیں ،اس صورتحال نے عوام کو تذبذب میں مبتلا کر رکھا ہے۔

انشاء اللہ مجلس وحدت مسلمین ، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہدائے پاکستان عوام کوایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کریں گے جس سے بلند ہونیوالی آواز پر کان دھرنا حکومت کی مجبوری بن جائے گی ، انشاء اللہ پانچ جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونیوالاکنونشن ملکی تاریخ کا رخ موڑ دے گا جس میں ہم اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ اس اہم کنونشن میں پاکستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شیعہ و سنی شہداء کے لواحقین کے علاوہ پاک فوج اور پولیس کے شہدا ء کے لواحقین اور اقلیتی برادری کے متاثرین کو بھی مدعو کیا جائے گا۔