یروشلم کا مقدس مقام حرم الشریف اور غزہ میں سرکاری دفاتر دوبارہ کھل گئے

Jerusalem

Jerusalem

غزہ (اصل میڈیا ڈیسک) غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان فائربندی کے بعد مسلمانوں کے لیے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ کے حرم الشریف کہلانے والے احاطے کو کھول دیا گیا۔

گیارہ روز تک جاری رہنے والی لڑائی میں جمعہ کے روز فائربندی کے اعلان کے بعد آج اتوار تئیس مئی کو حرم الشریف کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ یروشلم میں واقع حرم الشریف یہودیوں اور مسلمانوں کے لیے مقدس مقام خیال کیا جاتا ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان دس مئی کو غزہ اور اس کے گرد راکٹ حملے شروع ہونے سے قبل ماہ رمضان میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس کے نتیجے میں اسرائیلی پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر رکھی تھی اور اس کے سبب یہودیوں کا بھی حرم الشریف میں داخلہ بند تھا۔

گزشتہ جمعے سے مصر کی ثالثی سے اسرائیل اور حماس کے درمیان فائربندی جاری ہے۔ غزہ کی مقامی حکومت کے ترجمان کے مطابق جنگ بندی کے اعلان کے بعد آج تمام سرکاری دفاتر میں بھی انتظامی سرگرمیاں بحال کی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ غزہ حماس کے زیر کنٹرول ہے۔ حماس کی طرف سے یروشلم کی جانب راکٹ داغے جانے کے جواب میں دس مئی کو اسرائیلی فضائی حملے شروع ہو گئے تھے، جن کے نتیجے میں غزہ میں کافی زیادہ تباہی ہوئی ہے۔

اس لڑائی کے دوران غزہ میں دو سو چالیس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے، جن میں چھیاسٹھ نو عمر بھی شامل تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق مزید ایک ہزار نو سو دس افراد زخمی ہوئے۔ دوسری جانب اسرائیل میں بارہ افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

عالمی برادری کی غزہ میں تعمیرنو پر توجہ مرکوز
اسرائیل اور حماس کے درمیان خونریز لڑائی کے بعد عالمی برادری کی توجہ مستقل جنگ بندی اور غزہ کی تعمیرنو پر مرکوز ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کے پہلے سے ہی غربت کے شکار علاقے میں تقریبا ایک ہزار عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے بین الاقوامی برادری کی مدد سے ‘تعمیرنو‘ کا ایک پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسی طرح انہوں نے دو ریاستی حل کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

فلسطین کی نیوز ایجنسی وفا کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے گزشتہ روز مزید نو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ مشرقی یروشلم سے پانچ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے جبکہ چار فلسطینی باشندوں کو مسجد الاقصیٰ کے قریب حراست میں لیا گیا۔ اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سکیورٹی فورسز نے پہلے ہی جمعے کے روز درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا تھا۔