کراچی کی خبریں 11.02.2013

بھارت کی افغانستان میں غیر ضروری نقل و حرکت پاکستان کیلئے پریشانی کا باعث ہے۔ حلیم عادل شیخ
کراچی ( جی پی آئی)قائد لیگ کے رہنما و مسلم لیگ ق سندھ کے جنرل سیکرٹری حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ بھارت کی افغانستان میں غیر ضروری نقل و حرکت پاکستان کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت افغانستان کی سرزمین سے پاکستان مخالف کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ایسے عناصر کی مالی مدد کرتا ہے جو بلوچستان میںگڑ بڑ کرتے رہتے ہیں۔اس سلسلے میں افغانستانی حکومت کو چاہیے کہ اس کی اپنی سرزمین سے بھارت پاکستان مخالف کارروائیوں کی روک تھام کرے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں مشکلات پیدا ہوتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ اس وقت امریکہ کے لیے سب سے بڑا مسئلہ افغانستان سے انخلا کا ہے اور افغانستان سے نیٹو فورسز کا پہلا مرحلہ شروع ہوچکا ہے امریکہ فوجی انخلا کے بعد اگر ہندوستان کی پاکستان مخالف کارروائیاں بڑھیں جسکا امکان نظر آتا ہے توپاکستان کے لیے مشکل ہوگاکہ وہ افغانستان کی اقتصادی مدد اور تجارتی سہولتیںجاری رکھے۔ پاکستان کی ہمیشہ سے ہی یہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان کے دوست ممالک ظلم و ستم کی بجائے مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔ افغانستان کی حکومت افغان طالبان سے مذاکرات کرکے اپنے مسائل کا سیاسی حل نکالے تاکہ کرزئی حکومت کی نمائندہ حیثیت بہتر ہو اور حکومت افغانستان کے امن و سلامتی کی ذمہ داریاں بخوبی سر انجام دے سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں افضل گورو کی پھانسی پر سخت رد عمل اس بات کی نشاندہی ہے کہ پاکستان کشمیر اور اس میں بسنے والوں سے کس قدر محبت کرتا ہے۔ اس وقت پاکستان کی عوام کی نظر میں بھارت کے ساتھ مزید خیر سگالی کاجذبہ کشمیریوںکی قربانیوں کونظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عوامی مارچ کو کامیاب بنانے پر محمد حسین محنتی کا عوام سے اظہار تشکر
کراچی(جی پی آئی))جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے ووٹر لسٹوں کی تصدیق کے عمل میں فوج کی عدم شمولیت اور کراچی میں جاری قتل و غارت گری،دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف متحدہ اپوزیشن کے تحت ہونے والے عظیم الشان عوامی مارچ میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ جعلی انتخابی فہرستوں کے ذریعے ہونے والے جعلی انتخابات کو کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی کراچی میں جاری قتل و غارت گری اور دہشت گردی کو برداشت کریں گے ،انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کے ساتھ ساتھ اندرونِ سندھ سکھر،ٹھٹہ ،نواب شاہ،شکار پور،حیدر آباد اور دیگر شہروں کے عوام نے بھی ووٹر لسٹوں کی تصدیق کے عمل میں فوج کی عدم شمولیت اور کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر احتجاج اور دھرنوں کے ذریعے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے جس پر وہ مبارک باد کے مستحق ہیں،اب حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے اگر اب بھی عوامی مطالبے پر کان نہیں دھرے گئے اور شفاف فہرستوں کی تیاری میں سپریم کورٹ کے احکامات پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا اور کراچی میں دہشت گردوں سے آہنی ہاتھ سے نہ نمٹا گیا تو یہ کسی المیے سے کم نہیں ہوگا،انہوں نے کہا کہ کراچی منی پاکستان اور ملک کی اقتصادی شہ رگ ہے ،یہاں جاری قتل و غارت گری اور ٹارگٹ کلنگ کی ایک اہم وجہ جعلی انتخابی فہرستوں کے ذریعے حاصل ہونے والا جعلی مینڈیٹ ہے،جس دن کراچی میں شفاف انتخابات ہوئے وہ دن دہشت گردوں کے لیے موت ثابت ہوگا،اسی لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جا رہاہے کہ کسی طرح فہرستیں درست نہ ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے فہرستوں کی تیاری میں سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرنے پر چیف الیکشن کمیشن کو نہ صرف یہ کہ اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے بلکہ اس پر بھر پور احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے،اب یہ حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف فہرستوں کے ذریعے شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو کراچی میں ہونے والی مزید خون ریزی کی ذمہ داری بھی انہی پر عاید ہوگئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زبانی جمع خرچ کے بجائے قیام امن کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھائے،محمد حسین محنتی
کراچی(جی پی آئی)جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی اور اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامد نے مقامی ہسپتال جاکر دہشت گردوں کے قاتلانہ حملے میں گزشتہ دنوں زخمی ہونے والے جماعت اسلامی کے سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی کے داماد محمد حسین کی عیادت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محمد حسین محنتی نے کہا کہ کراچی دہشت گردوں کے لیے چراہ گاہ بنا دیا گیا ہے،کسی کی جان و مال عزت آبرو محفوظ نہیں، کراچی ایک طویل عرصے سے بد امنی ،قتل و غارت گری،دہشت گردی ،اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کا مرکز بنا ہوا ہے مگر وفاقی اور صوبائی حکومت کو اس سے کوئی سروکار نہیں۔انہوں نے کہاکہ آج شہر میں نہ تاجر محفوظ ہیں نہ علمائے کرام نہ ہی مذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنما و کارکنان،جب دن دہاڑے نامور علمائے کرام اور سیاست دان قتل کر دیئے جائیں تو عوام کس سے پناہ طلب کریں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ان واقعات میں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت جماعت اسلامی کے رہنمائوں اور کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ،اور دھونس دھمکی اور جبر کی فضا بنا کر ہمیں حق کی آواز بلند کرنے سے باز رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے،۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ظلم و جبر کے ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے،شہر میں قیام امن اور شہریوں کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے حکومت کو اب سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے،محض زبانی جمع خرچ سے شہر میں کبھی امن کے قیام کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت محمد حسین پر قاتلانہ حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرے اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لوگوں کو دہلیز پر سہولیات پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں’ الخدمت بلاتفریق عوام کی خدمت کررہی ہے’ عبدالرزاق
کراچی(جی پی آئی) الخدمت کے تحت شہر کے دومقامات اولڈتھانو گڈاپ شرقی ملیر اور فرنٹیئرکالونی سائٹ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا،جس میں آنکھوں ‘اورجنرل ڈاکٹروں نے مریضوں کا معائنہ کیا ، فری میڈیکل کیمپوں میں خواتین ڈاکٹروں کی بھی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ سائٹ ٹان میں لگائے گئے فری میڈیکل کیمپ میں180 بچوں کو خسرہ سے بچا کے ٹیکے بھی لگائے گئے، جبکہ دونوں مقامات پر شوگر کے فری ٹیسٹ کی سہولت بھی فراہم کی گئی جس سے 100مریضوں نے استفادہ کیا جبکہ دونوں میڈیکل کیمپوں سے 950زائد افراد مستفید ہوئے۔سائٹ ٹان میں فری میڈیکل کیمپ کے دورہ کے موقع پر حلقہ پی ایس93 سے جماعت اسلامی کے امیدوارعبدالرزاق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے فلاح کے کام کررہی ہے اورلوگوں کو دہلیز پرسہولیات پہنچانے کا عزم رکھتی ہے، فری میڈیکل کیمپوں انعقاد بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت دکھی انسانیت کی بلا تفریق خدمت کررہی ہے۔ انہوں نے عوام پر زوردیا کہ وہ ایسے حکمران منتخب کریں جو اللہ کا خوف اورعوام کا درد رکھتے ہوں تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں۔