مقبوضہ کشمیر، عوامی احتجاج دبانے کے لیے ہزاروں فوجی تعینات

Occupied Kashmir

Occupied Kashmir

سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف عوامی احتجاج دبانے کیلئے مزید ہزاروں فوجی تعینات کر دیئے گئے، جموں اور راجوڑی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ وادی کے اکثر علاقوں میں موبائل سروس بند کر دی گئی ہے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات کے بعد بعض مقامات پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

جلا گھیرا کے واقعات کے بعد جموں، راجوڑی، ادھم پور، سمبا اور کٹھوا تک میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔جموں میں فوج کی سرپرستی میں ہندو ایجنٹوں نے کشمیریوں کی املاک کو نذر آتش کیا جس کے بعد عوامی احتجاج کو دبانے کیلئے بھارتی حکام نے کرفیو نافذ کر دیا۔وادی میں ہر طرف ہو کا عالم ہے۔

فوج گاڑیوں میں سڑکوں پر گشت کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کے بیشتر اضلاع میں موبائل فون کی سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ مقبوضہ وادی کے ضلع کشتواڑمیں عید کے روز کشمیری شہریوں نے بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔

جس پر ہندوں نے ان پر حملہ کر دیا تھا۔ واقعے میں دو افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے، مقبوضہ وادی میں 1989 سے جاری تحریک آزادی کو کچلنے کیلئے بھارتی فوج نے اب تک دس ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔