کرغزستان کا سیاسی بحران، وزیراعظم اور پارلیمانی اسپیکر مستعفی

Kyrgyzstan Political Crisis

Kyrgyzstan Political Crisis

کرغزستان (اصل میڈیا ڈیسک) کرغزستان کی حزب اختلاف نے انتخابات میں انتطامیہ کی دو جماعتوں کو دھاندلی سے جتوانے کا الزام عائد کیا اور نتائج منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کے دوران سرکاری عمارات پر قبضے کرکے ملک میں حکومت سنبھالنے کا دعویٰ کر دیا۔

خبر کے مطابق، کرغزستان کے صدر صورونبائی جین بے کوف کا کہنا تھا کہ ملک کو حکومت پر قبضے کی کوششوں کا سامنا ہے۔

صدر صورونبائی جین بے کوف نے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیکیورٹی کو حکم دیا کہ مظاہرین پر کوئی فائرنگ نہیں کی جائے۔

حکومت نے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ پرتشدد مظاہروں میں ایک شہری ہلاک اور 590 زخمی ہوئے ہیں جبکہ حکومتی عہدیداروں نے کہا کہ انتخابات دوبارہ کروائے جائیں گے، لیکن کس کے ماتحت ہوں گے یہ اب تک واضح نہیں ہے۔

کرغزستان کے مرکزی انتخابی کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے نتائج منسوخ کردیے گئے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ملک میں جلد ہی نئے انتخابات ہوں گے۔

پارلیمان نے کورم مکمل نہ ہونے پر کہا کہ کل ہنگامی طور پر اجلاس طلب کیا جائے گا جبکہ حزب اختلاف کے کئی رہنماؤں نے انتقال اقتدار کو قانونی شکل دینے کے لیے عبوری کابینہ تشکیل دینے پر زور دیا۔

پارلیمانی اسپیکر داستان جمعہ بکوف نے انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج اور سرکاری عمارت پر توڑ پھوڑ کے بعد استعفیٰ دے دیا۔

یاد رہے کہ کرغزستان میں پرتشدد احتجاج گزشتہ روز اس وقت شروع ہوا جب انتخابی نتائج کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔