قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت میں یکسر ناکام ہوچکی ہے

اسلام آباد : قانون نافذ کرنے والی ادارے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت میں یکسر ناکام ہوچکی ہے ۔عروس البلادروشنیوں کا شہر کراچی فرقہ پرست دہشتگرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے ، دہشتگرد طاقتور اور سکیورٹی ادارے دہشت گردی کو روکنے میں ناکام نظر آتے ہیں ،معروف شیعہ صنعت کار علی رضا راجانی کے قتل کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ان خیالات کا اظہارڈپٹی سیکرٹر ی جنرل مجلس و حدت مسلمین پاکستان علامہ امین شہیدی نے اپنے مذمتی بیان میں کیا۔

ان کا کہنا تھا ایک منعظم سازش کے تحت ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے اور گزشتہ ایک ماہ میں 3معروف شیعہ صنعت کاروں سمیت دیگر افراد کو دہشت گردی کی بھیٹ چڑھایا جا چکا ہے تاکہ ملک کی معاشی شہ رگ کراچی کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے الیکشن کا وقت نذدیک آرہا ہے۔

منظم سازش کے تحت شہر کراچی کو دہشگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اب عوام کے جان و مال کے تحفظ میں یکسر ناکام ہو چکے ہیں اور حالات و واقعات کے پیش نظر یہ سازش اس لیئے رچی جا رہی ہے تاکہ خراب حالات کو بنیاد بنا کرالیکشن کا التوا ممکن بنایا جاسکے کراچی کے شہری جس قرب تکلیف اور خوف کے عالم میں آج زندگی بسر کر رہے ہیں۔

ایسا سال میں کبھی نہیں دیکھا شہر کراچی میں بعض علاقے بارود کا ڈھیر بن چکے ہیں سابقہ وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ اورقانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل شواہد کی موجودگی کے باوجود نا معلوم کس خوف سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کوئی ٹھوس کاروائی کر نے سے گریزکرتے رہے اور جاتے جاتے ملکی دولت بھی لوٹ کر لے گئے تاکہ عوام کو مذید مشکلات میں ڈالا جاسکے۔

علامہ امین شہیدی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کے وہ رواں ماہ میں دہشت گردی کا نشانہ بنے والے بر صغیر پاک و ہند کے مشہور و معروف مرثیہ نگار استاد سبط جعفر زیدی اور دیگر شیعہ افراد کے قاتلوں کی گرفتاری اور سکیورٹی اداروں کی بے حسی کا نوٹس لیں تاکہ شہر قائد کو ملک دشمن طاقتوں سے نجات دلائی جاسکے۔