ملک ریاض اور تصفیہ، کروڑوں پانڈ پاکستان واپس بھیجے جائیں گے

Malik Riaz

Malik Riaz

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) نامور پاکستانی کاروباری شخصیت ملک ریاض نے برطانیہ میں ایک کیس کے تصفیے کے طور پر انیس کروڑ پانڈ جمع کرانے کی حامی بھر لی ہے۔ یہ وزیراعظم عمران خان کی بد عنوانی کے خلاف کوششوں میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

ریئل اسٹیٹ اور پراپرٹی کے وسیع تر کاروبار سے منسلک پاکستانی شہری ملک ریاض نے تصفیے کے طور پر انیس کروڑ پانڈ ادا کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے اس پیش رفت کی تصدیق کر دی ہے۔ این سی اے (NCA) کی طرف سے تین دسمبر بروز منگل مطلع کیا گیا کہ تصفیے کے لیے رقم کی مالیت برطانیہ میں منجمد بینک اکانٹس میں موجود رقوم، پچاس ملین پانڈ مالیت کی ہائیڈ پارک میں ایک پراپرٹی اور دیگر پراپرٹیوں کی حوالگی سے وصول کی جائے گی۔

ملک ریاض کا شمار پاکستان کی امیر ترین اور طاقت ور ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔ انہیں پراپرٹی سے متعلق ان کے بڑے بڑے منصوبوں کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ ملک ریاض ایک طرف تو کافی عرصے سے بدعنوانی کے مقدمات میں گھرے ہوئے ہیں، دوسری جانب وہ ملک کے غریب طبقوں کے لیے فلاحی کام بھی زور و شور سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے مزید بتایا کہ تصفیے کے طور پر انیس کروڑ پانڈ کی رقم پاکستانی حکومت کے حوالے کی جائے گی۔ ایجنسی نے مزید واضح کیا کہ یہ ایک سول معاملہ تھا اور اسی لیے اس میں قصوروار کا مجرم ثابت ہونا نہیں۔ بعدازاں ملک ریاض حسین نے اپنا ایک بیان جاری کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں بدنام کرنے کے مقصد سے این سی اے کی رپورٹ کو تبدیل کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔

ملک ریاض کے خلاف تفتیش اس لیے جاری تھی کہ حکام کو شبہ تھا کہ قریب ایک سو نوے ملین پانڈ کی رقم جرائم سے حاصل کی گئی تھی۔ اس کیس کے تصفیے کے طور پر انہوں نے انیس کروڑ پانڈ جمع کرانے کی حامی بھری۔

یہ پیش رفت وزیر اعظم عمران خان کی بد عنوانی کے خلاف مہم کو تقویت بخشتی ہے۔ عمران خان یہ دعوی کرتے آئے ہیں کہ وہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کریں گے اور سیاست دانوں کی جانب سے بیرون ملک اکھٹی کردہ دولت واپس پاکستان لائیں گے۔