مشرق وسطی ایک بار پھر جنگ کے دہانے پر

Middle East

Middle East

مشرق وسطی ایک بار پھر جنگ کی لپیٹ میں آنے کو ہے، شام پر حملے کے امریکی فیصلے کے بعد ترکی نے بھی فوجیں الرٹ کر دی ہیں۔ امریکا نے سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر ہی شام کے خلاف کارروائی کا اشارہ دے دیا ہے۔ شام میں اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں نے کیمیائی حملے کے مقام کا دورہ کیا ہے۔ معائنہ کاروں نے متاثرین سے ملاقاتیں کیں اور کیمیائی حملے کے ثبوت جمع کئے۔

اقوام متحدہ کیسیکرٹری جنرل بان کی مون کا کہنا ہے کہ معائنہ کاروں کو کام مکمل کرنے میں چار دن درکار ہیں۔ برطانیہ شام میں شہریوں کے تحفظ کے اقدامات سے متعلق مسودہ آج سلامتی کونسل میں پیش کرے گا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ شام کو سلامتی کونسل میں روسی ویٹو کی آڑ نہیں لینے دی جائے گی۔ روس شام کو اسلحہ سپلائی کر رہا ہے، دیکھنا ہو گا کہ سلامتی کونسل شام کامسئلہ حل کرنے کی مناسب جگہ ہے یا نہیں۔

اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے ایلچی اخضر ابراہیمی کا کہنا ہے کہ شام پرحملہ سلامتی کونسل کی منظوری سے ہی ہو گا۔ شام نے کہا ہے کہ امریکا، برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی حملے کے لئے دہشت گردوں کی مدد کی۔ شامی نائب وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد یہی ہتھیار بہت جلد یورپ کے خلاف بھی استعمال کریں گے۔ روس نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کو شام پرکسی فیصلے سے پہلے معائنہ کاروں کی رپورٹ کا انتظار کرنا ہو گا۔