وزیر اعلیٰ پنجاب صوبہ بھر میں کام کر نے والے سینکڑوں سینٹری انسپکٹرز کے سر وس سٹرکچر اور ترقیوں کے مطالبات منظور کریں

راولپنڈی ( این این اے)وزیر اعلیٰ پنجاب صوبہ بھر میں کام کر نے والے سینکڑوں سینٹری انسپکٹرز کے سر وس سٹرکچر اور ترقیوں کے مطالبات منظور کریں ورنہ راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائینگے۔ اس با ت کا مطالبہ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز (سینی ٹیشن ونگ) پنجاب کے صدر محمود اختر میاں نے ایک اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پنجاب بھر میں تعینات د و ہزار چھ سو سینٹری انسپکٹر اور فوڈ انسپکٹرز کے نمائندہ اراکین اور عہدیداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اجلاس میں شامل شاہد محمود پریس سیکرٹری ، چوہدری انور شمیم، حافظ محمد امین، میر اقبال شاہ، رانا غلام مرتضیٰ جنرل سیکرٹری پنجاب نے مطالبہ کیا کہ 2000سے سینٹری اور فوڈ انسپکٹروں کی ترقی کا عمل رکا ہوا ہے ۔ سروس سٹرکچر کو منظور نہیں کیا جارہا ۔ تیرہ سال قبل فکس ٹریول الائونس 128روپے مقرر کیا گیا جو آج تک لاگو ہے ۔ مہنگائی کے تناسب سے نہ تو تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا۔

نہ ہی الائونسز بڑھائے گئے جو سینکڑوں ملازمین اور ان کے خاندانوں کے ہزاروں افراد کے ساتھ صریحاًزیادتی ہے ۔ صدر محمود اختر میاں نے کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2001کے تحت کتا مار مہم بھی ہماری ذمہ داریوں میں دی گئی ہے جو سینٹری /فوڈ انسپکٹر کیلئے نبھانا ناممکن ہے۔

یہ ڈیوٹی ٹی ایم اے اہلکاروں کے سپرد کی جائے، انہوںنے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کیپٹن (ر) طارق ندیم ہمارے مطالبات فی الفور پورے کریں ورنہ پنجاب بھر میں فوڈ انسپکٹرز و سینٹری انسپکٹرز راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے۔