جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات نہیں دیے: سعودی ولی عہد

Mohammad Bin Salman

Mohammad Bin Salman

سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ انہوں نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات نہیں دیے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر عالمی برداری ایران کو روکنے اور اس کے خلاف ٹھوس کارروائی کے لیے آگے نہیں آئی تو تیل کی قیمتوں میں ایسا ناقابل تصور اضافہ ہوسکتا ہے جو ہم نے زندگی میں نہیں دیکھا ہوگا جب کہ ایران کو نہ روکنے سے عالمی مفادات کے لیے مزید خطرات بڑھیں گے۔

سعودی تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ مسئلے پر فوجی کے بجائے سیاسی حل کو ترجیح دیں گے، ایران اور سعودی عرب کے درمیان جنگ عالمی معیشت کو تباہ کردے گی۔

صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ انہوں نے جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات نہیں دیے تاہم وہ ملک کے رہنما ہونے کی حیثیت سے اس کی ذمہ داری لیتے ہیں۔

محمد بن سلمان نے کہاکہ انہیں جمال خاشقجی کے قتل کے وقت اس بات کا علم بھی نہیں تھا۔

واضح رہے کہ سعودی نژاد امریکی صحافی جمال خاشقجی آخری مرتبہ 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانے کے باہر دیکھے گئے تھے، وہ اپنی شادی کی دستاویزات کے سلسلے میں قونصل خانہ گئے تھے جہاں انہیں بے دردی سے قتل کیا گیا اور لاش کے ٹکڑے کرکے ٹھکانےلگادیا گیا، ان کےاعضاء آج تک نہیں مل سکے۔