مسلمان عورت (قسط:1)

Muslim Women

Muslim Women

افلا تتفکرون(الانعام: 50) کیا تم غور و فکر نہیں کرتے……۔
یہ کالم مندرجہ ذیل اجزاء پر مشتمل ہے:
1۔قبل از اسلام عورت کی زندگی۔ 2۔ اسلام کی عطا کردہ زندگی۔
3۔ آج کی عورت کی زندگی ، عزت والی یا زلت والی؟ 4۔عورت کے اسلوب زندگی کے معاشرے پر اثرات۔

٭ پہلا جزء : تو بات پہلے جزء سے شروع کرتے ہیں؛ کہ اسلام کے نمودار ہونے سے پہلے عورت کا کیا حال تھا، تو جب ہم اسلام سے پہلے کی عورت پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں انسان کی صورت میں کچھ اور دکھائی دیتا ہے ، مثلاکہیں تو بدنامی کا سبب سمجھے جانے والا ایک منحوس مجسمہ، تو کہیں زندہ دفنائی جانے والی ایک معصوم جان ، کہیں شہوت جیسی بھوک کو مٹانے کا ایک لقمہ اور ایسا لقمہ کہ جس کی بھوک نے ماں ، بہن اور بیٹی جیسے پاک رشتوں کی تمیز بھی بھلا دی، تو کہیں جہالت کے مارے حیوان صفت انسانوں نے اس انسانی پتلے کو حیوان کا درجہ دے دیا کہ جیسے چاہا استعمال کر لیا اور عورت بھی اس بے حسی کی زد میں ایک بے زبان جانور کی سی زندگی گزارنے پر مجبور تھی۔تفصیل کے لئے آپ قبل از اسلام تاریخی کتب کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔

٭ دوسرا جزء : اتنے میں دین اسلام نمودار ہوا ، اس نے جہاں عمومی طور پر بے حسی کی دلدل اور ذلت کے بھنور میں پھنسی انسانیت کو ایک ہدایت کے ساحل پے لا کر سیدھی داہ دکھائی وہاں اس نے خصوصی طور پر اس عورت نامی ذرہ خاک کو آسمان کا چمکتا ہوا ستارہ بھی بنا دیا، تو آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ کیسے اسلام نے عورت کے حقوق کی پاسداری کی؟ کیسے اسکو پاک رشتوں کے بندھن سے جوڑ کر معاشرے میں ایک اچھا مقام دیا اور ان رشتوں کے فوائد بھی ذکر کر دیئے؟ مثلا :

Quran Kareem

Quran Kareem

1۔ : اسے ماں کا درجہ دیا اوراولار پر اسکی عزت و تکریم لازم کرتے ہوئے بچوں کیلئے اسے بخشش کا سبب بھی قرار دیا جیسا کہ سورہ البقرہ:83 ، سورہ النسائ:36 ، سورہ الانعام:151، و سورہ الاسرائ:23 کی آیات میں اللہ تعالی نے اپنی عبادت اور توحید کے بعد اگر کسی چیز کا حکم دیا ہے تو وہ والدین کے ساتھ حسن سلوک ہے، اور تفسیر روح البیان میں اسماعیل حقی رحمہ اللہ علیہ نے سورة الاعراف کی آیت : 24 کی تفسیر کے تحت اس حدیث کو ذکر کیا ہے کہ ” ماں کے قدموں تلے جنت ہے” یعنی وہ ماں جو اسلام سے پہلے اس مقام سے محروم تھی اوراسی لئے شاید اسکا درجہ ایک کام کرنے والی خادمہ کا سا تھا جس پر شوہر یا اولاد کی حکومت ہوتی تھی تو جب اسلام آیا تو اس نے نہ صرف اسے عزت والا مقام عطا کیا بلکہ وہ لوگ جو اس عظیم ہستی کی عظمت کو پس پشت ڈال چکے تھے انہیں پہلے تو خبردار کیا اور پھر اس لطف و محبت کے پیکر کی عزت و تکریم کے بدلے انہیں جنت کی بشارت بھی سنا دی ۔ (جاری ہے)

میرا خیال ہے…
مسلمان عورت (قسط:1) کاشف محمود الازھری
kmmurtzai@yahoo.com