مصطفی آباد، للیانی کی خبریں 20/9/2014

Mohammad Imran Salafi

Mohammad Imran Salafi

مصطفی آباد، للیانی (محمد عمران سلفی) جمہوریت ملک کیلئے حفاظتی دیوار ہے اور دونوں ایوانوں نے ثابت کیاکہ وہ جمہوریت کے ساتھ ہیں۔حکومت نے ملک میں موجودہ صورتحال میں جس صبر وتحمل کا مظاہر ہ کیااس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ڈی چوک میں دھرنے سیاسی اور جمہوری نہیں، عمران خان اور طاہر القادری قوم میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔ عمران خان وزیراعلی خیبرپختون خودکو کنٹینر سے آزاد کریں اور انہیں خیبرپختونخوا کی خدمت کرنے دیں،ان خیالات کا اظہار چیئرمین ثالثی و مصالحتی کمیٹی تھانہ مصطفی آباد چوہدری اصغرعلی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے ثابت کیا کہ آکسفورڈ میں پڑھنے والا تہذیب یافتہ نہیں ہوتا، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ ہوتا ہے لیکن دھرنا دینے والے کہتے ہیں کہ ایک گملا نہیں ٹوٹا، دھرنے والے کبھی کفن دکھاتے ہیں اور کبھی قبریں، انہیں 1992 کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر رحم آتا ہے جنہوں نے انہیں برداشت کیا۔ وہ ابھی اقتدار میں نہیں آئے اور ٹانگیں توڑنے اور جیل میں ڈالنے کی باتیں کرنے لگے ہیں۔ انہیں اس کا کوئی خیال نہیں کہ وہ ملک کا کتنا بڑا نقصان کر بیٹھے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصطفی آباد، للیانی(نامہ نگار)مقامی صحافی محمد عمران سلفی کے بھائی عدنان طیب کاسالہ وفات پا گیا، سیکنٹروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک، سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے اظہار افسوس، تفصیلات کے مطابق صدر پریس کلب للیانی محمد عمران سلفی کے چھوٹے بھائی عدنان طیب کا سالہ محمد الطاف کراچی میں انتقال کر گیا، سیکنٹروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک،نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اور لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر کی دعا کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)گورنمنٹ گرلز ہائی سکول دفتوہ میں ٹیچروں کا لیٹ آنا اور جلدی جانا معمول بن گیا،ٹیچروں کی بڑی تعداد اکثر غیر حاضر رہتی ہے، بچیوں سے ہر ماہ گھر سے کھانا پکوانے کا سلسلہ بھی جاری،ڈی سی او قصور و ای ڈی او ایجوکیشن سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ گرلز ہائی سکول دفتوہ میں ٹیچروں کی من مانیاں کی وجہ سے بچیوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ، اکثر ٹیچریں سکول میں لیٹ آتی ہیں اور جلدی چلی جاتی ہیں،جس کی وجہ سے سکول کا ڈسپلن ڈسٹرب ہو رہا ہے، جبکہ ٹیچروں کی بڑی تعداد اکثر سکول سے غیر حاضر رہتی ہے۔ جس کی وجہ سے طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران قیمتی درخت بھی کاٹ کر فروخت کر دئیے گئے،اہل علاقہ نے ڈی سی او قصور و ای ڈی او ایجوکیشن سے کرپٹ اور نا اہل سکول ٹیچرز کے خلاف انکواری کرکے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔