میانمار میں فوجی بغاوت سے اب تک 75 بچے ہلاک ہوئے : اقوام متحدہ

Myanmar Children

Myanmar Children

میانمار (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کی چائلڈ رائٹس کمیٹی کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت سے اب تک 75 بچے ہلاک اور ایک ہزار بچے گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد بچوں کی جانوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں، بچوں کو روزانہ بلا امتیاز تشدد ، فائرنگ اور من مانی گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کمیٹی کی رکن میکیکو اوٹانی کا کہنا ہے کہ میانمارمیں بحران جاری رہاتو بچوں کی ایک پوری نسل ہر طرح کےنتائج بھگتنےکےخطرےکی زدپرہوگی۔

18 غیر جانبدار ماہرین نے یو این چائلڈ رائٹس کمیٹی کی رپورٹ مرتب کرنے میں حصہ لیا۔ کمیٹی کو بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن کے نفاذ کی نگرانی کی ذمہ داری دی گئی تھی جس پر میانمار نے 1991 میں دستخط کیے تھے۔

یاد رہے میانمار میں رواں سال یکم فروری کو فوج نے حکومت کا تختہ اُلٹ کر ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھااور آنگ سان سوچی سمیت متعدد رہنماؤں کو حراست میں لے لیا تھا اس کے بعد سے ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف مسلسل مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔