ڈی ایچ اے ، نادرا سمیت آڈٹ نہ کرانے والے اداروں سے 5 اگست تک جواب طلب

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) آڈٹ حکام نے عدالت کو بتایا ہے کہ ڈی ایچ اے، نادرا، پولیس فانڈیشن، پاک چائنا کارپوریشن سمیت 19 ادارے آڈٹ کرانے سے انکاری ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان اداروں سے پانچ اگست تک تحریری جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آڈٹ نہ کرانیوالے اداروں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

آڈٹ حکام نے عدالت کو بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 169 کے تحت تمام اداروں کا آڈٹ ہوتا ہے لیکن 19 ادارے ایسے ہیں جو اپنا آڈٹ کرانے سے انکاری ہیں۔ اس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے استفسار کیا کہ ان اداروں کے انکار کی وجہ کیا ہے؟ آڈٹ حکام نے بتایا کہ یہ ادارے وجہ نہیں بتاتے لیکن آڈٹ کروانے سے انکار کرتے ہیں۔

ہماری آڈٹ ٹیم جاتی ہے تو اسے ریکارڈ نہیں دیا جاتا۔ ڈی ایچ اے، نادرا، پولیس فانڈیشن، پاک چائنا کارپوریشن سمیت 19 ادارے آڈٹ نہ کروانے والوں میں شامل ہیں۔ عدالت عظمی نے آڈٹ نہ کروانے والے ان 19 اداروں سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت پانچ اگست تک ملتوی کر دی۔