قوم پرستوں کا غصہ، فرانسیسی یادگاری مقام سے یورپی پرچم اتار دیا گیا

Paris

Paris

پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانسیسی حکام نے دائیں بازو کے طبقے کی جانب سے شدید تنقید کے بعد پیرس میں واقع آرک ڈے ٹریومپف نامی معروف یادگاری مقام سے یورپی یونین کا پرچم ہٹا دیا ہے۔

پیرس کے مرکز میں آرک ڈے ٹریومپف پر عارضی طور پر یورپی یونین کا پرچم نصب کیا گیا تھا۔ دائیں بازو کی جانب سے اس پرچم کی تنصیب پر صدر امانویل ماکروں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ماکروں فرانسیسی شناخت ‘مٹا‘ رہے ہیں۔

نئے سال کے آغاز پر فرانس کے لیے جنگوں میں اپنی جانیں کھو دینے والوں کی یاد سے منسوب آرک ڈے ٹریومپف پر یورپی یونین کا ایک بہت بڑا پرچم عارضی طور پر نصب کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ اگلے چھ ماہ کے لیے یورپی کونسل کی سربراہی فرانس کو ملنا تھی، جو یکم جنوری سے فرانس کے پاس آئی ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ آرک کے یادگاری مقام پر پرچم کی تنصیب کے علاوہ کئی روز سے ایفل ٹاور اور پنتھون کو بھی یورپی یونین کے پرچم کے نیلے رنگ کی روشنی سے سجایا جا رہا تھا۔ تاہم ماکروں کے دائیں بازو کے حریفوں کا کہنا ہے کہ فرانس کے سہہ رنگی پرچم کی جگہ یورپی یونین کر پرچم لہرا کر ماکروں فرانسیسی شناخت، ثقافت اور فرانس کے لیے جنگوں میں مرنے والوں کی توہین کے مرتکب ہوئے ہیں۔

یورپی کونسل کی ششماہی سربراہی ملنے پر فرانس کے مشہور ایفل ٹاور کو یورپی پرچم کے رنگوں کی روشنی سے سجایا گیا۔

یہ بات اہم ہے کہ فرانس میں رواں برس موسم بہار میں صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں اور اسی تناظر میں وہاں سیاسی گہماگہمی جاری ہے۔ صدارتی انتخابات میں صدر ماکروں کے مدمقابل قدامت پسند رہنما والیری پیکریس نے اسی تناظر میں کہا، ”یورپ کی سربراہی، ٹھیک ہے، مگر فرانسیسی شناخت مٹانا غلط ہے۔”

پیکرس، جنہیں آئندہ انتخابات میں ماکروں کی اہم ترین حریف کہا جا رہا ہے، نے مزید کہا، ”فرانسیسی پرچم کو دوبارہ لگایا جائے۔ ہم جنگوں میں اس (پرچم) کے لیے اپنا خون دینے والوں کے مقروض ہیں۔‘‘

دوسری جانب انتہائی دائیں بازو کی رہنما اور سابقہ انتخابات میں صدر ماکروں کی اہم ترین حریف مارین لے پین نے یورپی یونین کے پرچم کو ہٹانے کے مطالبے کے ساتھ اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ انتظامی امور سے متعلق اعلیٰ ترین فرانسیسی عدالت سے رجوع کریں گی۔

یورپی پرچم ہٹائے جانے کے بعد ان کا کہنا تھا، ”یہ حب الوطنی کی فتح ہے۔ بڑی پیش قدمی نے ماکروں کو اپنا فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کیا۔‘‘

دوسری جانب صدارتی دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے پرچم کو ہٹایا جانا پہلے سے طے شدہ تھا۔ صدارتی دفتر کے مطابق مختلف مقامات پر کئی روز سے نیلی روشنیوں سے چراغاں کے برخلاف یادگاری مقام پر یورپی پرچم کی تنصیب فقط دو روز کے لیے طے تھی۔