لاپرواہی، حافظ آباد کے الیکشن کمشنر سمیت 37 پریذائیڈنگ افسران کیخلاف مقدمہ

Election Commissioner

Election Commissioner

حافظ آباد (جیوڈیسک) چیف الیکشن کمشنر کے حکم پرحافظ آباد کے حلقہ این اے 103 میں عام انتخابات کے دوران فرائض میں غفلت برتنے، لا پرواہی اور بے ضابطگیوں پر ضلعی الیکشن کمشنر سمیت 37 پریذائیڈنگ افسران کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں حافظ آباد کے حلقہ این اے 103 میں بے ضابطگیوں(دھاندلی)کی شکایات سامنے آنے پر کاسٹ شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائی گئی۔

تو گنتی کے دوران متعدد تھیلے بغیر سیل پائے گئے جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مذکورہ حلقہ کے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا اور جن پولنگ سٹیشنوں پر بے ضابطگیاں پائی گئیں وہاں کے پریذائیڈنگ افسران کیخلاف بھی مقدمہ درج کروانے کا حکم دیا تھا۔

جس پر گذشتہ روز ریجنل الیکشن کمشنر چودھری سرور احمد نے حافظ آباد کے سابق ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اور 37 پریذائیڈنگ افسران جن میں بشری خالد ڈپٹی ڈی ای او، حمیرہ صابر ایس ایس ٹی، عصمہ ظفر ایس ایس ٹی، محمد نواز گوہر ضلعی سوشل آفیسر، غلام صابر ڈسٹرکٹ آفیسر لیبر، سید یاور ایس ایس ٹی، اسد اللہ، اکبر خان، راحیلہ حنیف ایس ایس ٹی۔

امان اللہ ایس ایس، محمد حیات، نسرین اختر،اسلم حیات، روبینہ اقبال، امبرہ سلفی، سیدہ مناحل، پروفیسر رائے اللہ دتہ، ملک عبد الرحیم اعوان، عفت نذیر، محمد علی گوہر،ہیڈ ماسٹر، زوبیرہ سادات، شاہدعلی لیکچرار، احسان اللہ، بشیر احمد، عبد العزیز، خالد حسین، مظہر حسین، شوکت علی، محمد طارق، محمد اسلم راہی، کاظم علی، رحیم اللہ ، ٹیچرز، آفتاب رف ضلعی آفیسر جنگلات، محمد خاں، مسرت یاسمین، محمد ساجد اور نبیلہ افضل ایس ایس ٹی شامل ہیں۔