شمالی وزیرستان میں آپریشن کیلئے فوج تیار، عسکری قیادت کی وزیراعظم کو بریفنگ

 Prime Minister Briefing

Prime Minister Briefing

اسلام آباد (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت اعلی سطح کے اجلاس میں شمالی وزیرستان میں آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

عسکری قیادت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مسلح افواج آپریشن کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں اور پاک فوج شمالی وزیرستان میں سرجیکل اور بڑے پیمانے پر آپریشن کے لئے تیار ہے۔

میر علی، دتہ خیل اور میرانشاہ میں دہشتگرد موجود ہیں جہاں سرجیکل اور بڑے پیمانے پر آپریشن ہو سکتا ہے۔

عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ آپریشن کی صورت میں سیاسی قیادت آنرشپ لے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آپریشن کے دوران آئی ڈی پیز کی صورتحال کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اور آپریشن کے نتیجے میں شہری علاقوں پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے بھی غور کیا گیا۔

وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں ملوث شدت پسندوں کے خلاف سرجیکل آپریشن کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔ مذاکرات صرف ہتھیار ڈالنے والوں سے ہوں گے۔

ملک میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات اور امن و امان کی صورتحال پر غور کے لئے وزیراعظم کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر دفاع اور وزیر داخلہ نے شرکت کی۔

ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیراعظم کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مارے جانے والے بیشتر شدت پسند غیر ملکی تھے۔

اجلاس میں ہتھیار ڈالنے والے شدت پسندوں سے مذاکرات اور دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف سرجیکل سٹرائیک سمیت مختلف آپشنز پر بات کی گئی۔ ذرائع کے مطابق حالیہ دہشت گردی میں ملوث شدت پسندوں کے خلاف سرجیکل آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

وزیرستان میں ان کے ٹھکانوں پر ٹارگٹٹد بمباری ہو گی اور ان سے بھرپور قوت سے نمٹا جائے گا۔ آرمی چیف نے آپریشن کے لیے حکمت عملی طے کر لی ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لئے انٹیلی جنس روابط کو مذید مضبوط بنایا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صوبوں کے ساتھ انٹیلی جنس تعاون بڑھایا جائے گا۔