نالہ ڈیک میں شگاف، فصلیں، دیہات زیر آب، ڈی جی خان می ریسکیو کشتی الٹ گئی

Rojhan

Rojhan

روجھان (جیوڈیسک) روجھان میں رود کوہی میں بند ٹوٹنے سے پانی ایئرپورٹ کی طرف بڑھنے لگا،کامونکے کے علاقے میں نالہ ڈیک میں شگاف پڑنے سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آ گئیں، ڈیرہ غازیخان میں سیلاب متاثرین کو نکالنے والی کشتی الٹنے سے آٹھ افراد ڈوب گئے جن میں سے چھ کو بچا لیا گیا ہے۔

روجھان میں سیلابی پانی اپنے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو تہس نہس کر رہا ہے،سیلابی پانی کے ریلے میں آٹھ بستیاں اور سیکڑوں ایکڑ فصلیں ڈوبی ہوئی ہیں۔ سیلاب متاثرین نقل مکانی پر مجبور ہو گئے، رود کوہی میں بند ٹوٹنے سے پانی عربی ٹپا اور ایئرپورٹ کی جانب بڑھ رہا ہے۔

ادھر کامونکے میں نالہ ڈیک میں پڑنے والے شگاف سے دھان کی سیکڑوں ایکڑ اراضی کو شدید نقصان پہنچا، سیلابی پانی سے مہہ چٹھا، گناعور اور نتھرانولی کی آبادی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ راجن پور میں دریائے سندھ میں بیت سونترہ کے قریب طغیانی سے چار بند ٹوٹ گئے جس سے سات دیہات پانی میں ڈوب گئے۔

بند ٹوٹنے سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ڈیرہ غازی خان میں سیلاب متاثرین کو نکالنے والی کشتی الٹنے سے آٹھ افراد ڈوب گئے جن میں چھ افراد کو بچا لیا گیا دو کی تلاش جاری ہے۔ دریائے سندھ میں چشمہ، تونسہ، تربیلا، کالاباغ اور گڈو جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ اور دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

دریائے ستلج میں دس اگست سے پانی کی سطح پچیس ہزار سے بڑھ کر پینتیس ہزار کیوسک ہونے کا امکان ہے۔