اکتوبر 2020، افراطِ زر کی شرح 8.91 فیصد رہی

Dollar

Dollar

کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) گذشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح 8.91 فیصد رہی جو ستمبر کی شرح ( 9 فیصد) کی نسبت کچھ کم ہے۔ پاکستان کے عوام کو بدستور مہنگائی کا سامنا ہے۔ بالخصوص اشیائے خورونوش ہنوز گراں نرخوں پر فروخت ہورہی ہیں۔ اس کی بنیادی گندم، چینی، ٹماٹر، پیاز اور انڈوں جیسے بنیادی اشیائے خوراک کی رسد میں کمی ہے جس پر حکومت قابو پانے میں تاحال ناکام ہے تاہم اس تمام صورتحال کے باوجود گذشتہ ماہ اکتوبر میں افراطِ زر کی شرح میں معمولی کمی دیکھی گئی۔ گذشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح 8.91 فیصد رہی جو ستمبر کی شرح ( 9فیصد ) کی نسبت کچھ کم ہے۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق اکتوبر 2019 کے مقابلے میں یہ شرح 2.09 فیصد کم ہے۔ نیکسٹ کیپیٹل کے ایم ڈی مزمل اسلم نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں افراطِ زر کی شرح مارکیٹ کی توقعات سے کسی قدر کم رہی۔

مارکیٹ یہ شرح 9.5 فیصد کے لگ بھگ رہنے کی توقع کررہی تھی۔ پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی ( پی کے آئی سی) کے ریسرچ آف ہیڈ اینڈ ڈیولپمنٹ سمیع اﷲ طارق کے مطابق افراطِ زر کی زائد شرح کا سبب اشیائے خورونوش کی بلند قیمتیں ہیں۔