پاکستان میں زیادہ تر بینکوں کا ڈیٹا ہیک کر لیا گیا ہے: ایف آئی اے

FIA

FIA

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں زیادہ تر بینکوں کا ڈیٹا ہیک کر لیا گیا ہے جو بیرون ملک سے ہیک کیا گیا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر سائبر کرائمز ونگ کیپٹن (ر) شعیب نے بتایا کہ پاکستان کے زیادہ تر بینکوں کا ڈیٹا بیرون ملک سے ہیک کر لیا گیا ہے، گزشتہ ہفتے ایک بینک کی ویب سائیٹ ہیک ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بینکوں نے اس بارے میں رپورٹ نہیں کیا، ہم خود تجزیہ کرتے ہیں، ہم نے کرائم ڈیٹا دیکھا ہے جس سے پاکستان کے بڑے بینکوں کے ڈیٹا کی ہیکنگ کا پتا چلا اور اسی وجہ سے صارفین کی جانب سے ڈیٹا چوری ہونے کی شکایات آ رہی ہیں۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تمام بینکوں کو خط لکھ دیا ہے اور بینکوں کے نمائندوں کا اجلاس بھی بلا رہے ہیں جب کہ اس حوالے سے 100 سے زائد مقدمات درج کرکے کئی گرفتاریاں بھی کی ہیں۔

کیپٹن (ر) شعیب نے مزید کہا کہ ہیکنگ کے حوالے سے کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور بیرون ممالک سے بھی رابطہ کررہے ہیں۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھاکہ بینک عوام کے پیسوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں،اگر بینکوں کے سیکیورٹی فیچرز کمزور ہوں گے تو اس کی ذمہ داری بینکوں پر عائد ہوتی ہے۔

کیپٹْن (ر) شعیب نے بتایا کہ بھیس بدل کر عوام کو بے وقوف بنانے والے گروہ کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ 28 اکتوبر کو پاکستان کے ایک بینک کے آن لائن نظام پر سائبر حملہ ہوا، ہیکرز بینک کے سیکیورٹی سسٹم میں گھسے اور کچھ ٹرانزیکشنز بھی کیں لیکن اس وقت تک بینک کا عملہ چوکنا ہوچکا تھا، عملے نے پہلے اپنا سسٹم عالمی نظام سے ڈی لنک کیا اور بعد میں ان ٹرانزیکشنز کو ریورس کیا جو سائبر چور کر گئے تھے۔