پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی

Coronavirus in Pakistan

Coronavirus in Pakistan

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید 8 کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان میں وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1504 تک پہنچ گئی ہے جب کہ جاں بحق افراد کی تعداد 12 ہے۔

گزشتہ روز رات 12 بجے تک ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1496 تھی لیکن کے پی میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہ تعداد 1500 سے تجاوز کر چکی ہے۔

کے پی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے بھی صوبے میں 8 نئے کیسز کی تصدیق کر دی ہے جس کے بعد صوبے میں مصدقہ کیسز کی تعداد 188 تک پہنچ گئی ہے۔

چند روز قبل لوئر دیر کے علاقے مدینہ آباد زیارت تالاش گاؤں کی خاتون کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہو گئی تھی جس کی تصدیق گزشتہ روز کی گئی تھی۔

اسسٹنٹ کمشنر تیمر گرہ کے مطابق کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد پورے زیارت تالاش گاؤں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس سے خیبرپختونخوا میں اب تک 4 اموات ہو چکی ہیں جب کہ پنجاب میں 5، بلوچستان، سندھ اور گلگت میں ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہو چکی ہے۔

ہفتے کے روز پاکستان میں کورونا وائرس کے 123 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے سندھ میں 29، اسلام آباد میں 12، گلگت میں 8، پنجاب میں 67 اور بلوچستان میں 7 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی۔

پاکستان میں مہلک وائرس سے متاثرہ 31 افراد اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 6 کا گلگت بلتستان، 5 کا پنجاب سے ہے جب کہ اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے بھی 2، 2 افراد صحت مند ہو چکے ہیں۔

پنجاب

پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 557 ہے جس کی تصدیق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزارت صحت پنجاب نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے بھی کر دی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹوئٹر پر ایک چارٹ شیئر کیا جس میں مختلف شہروں میں موجود مریضوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے ۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایا کہ صوبے میں کوروناوائرس کے باعث اب تک 5 افراد جاں بحق اور 5 صحت یاب ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ جمعے کے روز میو اسپتال کے کورونا وارڈ میں 73 سالہ مریض کی طبیعت بگڑی تو عملے نے بجائے آکسیجن یا دوا دینے کے اسے بیڈ سے باندھ دیا جس پر مریض چیختا چلاتا رہا اور طبی امداد نہ ملنے کے باعث انتقال کرگیا۔

سندھ

سندھ میں کورونا وائرس کے مجموعی تعداد 469 ہے۔

ترجمان صوبائی وزارت صحت کے مطابق کراچی میں مزید 25 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 189 تک پہنچی ہے۔

اس کے علاوہ حیدر آباد میں بھی مزید 4 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد شہر میں مجموعی تعداد 7 ہوگئی ہے جبکہ ایک کیس دادو سے رپورٹ ہوا۔

ترجمان نے بتایا کہ تفتان سے سکھر لائے گئے زائرین میں سے 265 اور لاڑکانہ میں موجود زائرین میں 7 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔

محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں اب تک 14 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جن میں سے 13 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جب کہ اب تک سندھ میں ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔

اسلام آباد

سرکاری پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں اب تک 39 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

بلوچستان

بلوچستان میں گزشتہ روز 7 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 138 ہوگئی ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق اب تک 2 مریض مکمل صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک مریض انتقال کر چکا ہے اور 135 مریض زیر علاج ہیں۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں بھی 111 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

انفارمیشن ڈپارٹمنٹ گلگت بلتستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز 78 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 8 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے جب کہ 70 افراد کے ٹیسٹ منفی آئے۔

گلگت میں بدھ کے روز 2 مریض صحت یاب ہوئے تھے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا کے علاقے تیمر گرہ میں خاتون کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئیں جس کے بعد صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔

خاتون کے انتقال کے بعد پورے تالاش زیارت گاؤں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔

صوبے میں مزید 8 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مصدقہ کیسز کی تعداد 188 ہو گئی ہے۔

واضح رہےکہ کے پی کے میں جمعرات کو کورونا وائرس کے 2 مریض صحت یاب ہوئے جنہیں اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں آج بھی اب تک کورونا کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

جمعرات کے روز میرپور آزاد کشمیر ایک اور مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد آزاد کشمیرمیں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 ہے۔

ڈپٹی کمشنرطاہر ممتاز کے مطابق 37 سالہ متاثرہ مریض 17 مارچ کو برطانیہ سے آیا تھا اور اسے قرنطینہ میں منتقل کیا جا چکا ہے۔

ملک بھر میں جراثیم کش اسپرے کرانے کا اعلان

نیشنل ڈیزاسٹر میمنٹک اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے آج سے ملک بھر کے متاثرہ علاقوں میں جراثیم کش اسپرے کرانے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے مشتبہ افراد کی تعداد بارہ ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد چاروں صوبے لاک ڈاؤن کا اعلان کرچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں فوج تعینات ہے۔

آزاد کشمیر میں بھی 24 مارچ سے 3 ہفتوں کا لاک ڈاون شروع ہو چکا ہے۔

سندھ کے لاک ڈاؤن میں مزید سختی

سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید 3 گھنٹے کی سختی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد شام 5 بجے سے صبح آٹھ 8 تک لاک ڈاؤن میں سختی ہوگی۔

سندھ اور پنجاب میں باجماعات نماز پر پابندی عائد

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے صوبے بھر کی مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر رکھی ہے جو 5 اپریل تک ہو گی۔

پنجاب حکومت نے بھی اس سلسلے میں ایک حکم نا مہ جاری کرتے ہوئے مساجد میں نمازیوں کی تعداد محدود کرتے ہوئے اجتماعات پر پابندی لگا دی۔

ملک بھر میں تمام مسافر ٹرینیں بند

وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جس کے تحت 31 مارچ تک مسافر ٹرینیں بند رہیں گی۔

حکومت کا معاشی پیکیج

کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے معاشی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت پیٹرول اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا کر دیا گیا ہے جب کہ مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

علمائے کرام کی عوام کو توبہ استغفار کرنے کی تلقین

ملک کے جید علمائے کرام نے فتویٰ دیا ہے کہ وبا سے احتیاطی تدابیر کو اپنانا نبیﷺ کی سنّت ہے اور توبہ استغفار کے بغیر کورونا وائرس سے چھٹکارا ممکن نہیں۔

خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جس میں وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والی اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔