سیاست کے ڈرامے

Shakespeare

Shakespeare

شکسپیئر نے کہا تھا” دنیا ایک سٹیج ہے اور ہم اداکار ہر کسی نے آپنا کردار ادا کرناہے،؛لیکن پاکستانی سیاست میں بھی روز نئے سٹیج سجائے جاتیہیں.ہر حکومت نے عوام کے لئے کوئی نہ کوئی ڈرامہ ترتیب دیا ہوتا ہے.اصل ایشوز سے توجہ ہٹانے کے لئے حکمران روز نئے کردار تخلیق کرتے ہیں.سکرپٹ لکھا جاتا اور عوام کو اسکے پیچھے لگا دیا جاتاہے.ہفتوں ٹی وی ٹاک شوز میں اس پر بحث کی جاتی …عوام میں سسپنس پیدا کرکے اصل ایشوز سے عوام کی توجہ ہٹا دی جاتی ہے۔

ہماری عوام کی یادداشت بہت کمزور ہے.بہت جلد بھول جاتیہیں.کچھ عرصہ پہلے ذلفقار مرزا ٹی وی پر آتا ہے.قرآن سر پے رکھ کر قسم اٹھا تا اور ایم کیو ایم پر الزامات کی بوچھاڑ کر دیتا ہے..سارے ٹاک شو اس پر بحث شروع کر دیتے ہیں۔

ذلفقار مرزا جو اس وقت کے صدر پاکستان اور اصل حکمران ذرداری کا یار خاص بھی تھا. اور اس وقت کی سپیکر قومی اسمبلی کا شوہر ..پوری قوم ذلفقار مرزا پر بحث شروع کر دیتیہے..لیکن اچانک یہ خداء فوجدار بھی سکرین سے غائبہو جاتا ہے اور ایم کیو ایم ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے ساتھ بغل گیرہو جاتیہے…لیکن جو الزامات لگائے گئے کسی نے اسکی تحقیقات کرنے کی کوشش نہیں کی.ذرداری حکومت نے ذلفقار مرزا سے لے کر میمو سکینڈل تک 5 سال اس قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا اور سینکڑوں الزامات کے باوجود پاکستان کی تاریخ میں پہلے 5 سال پورے کئے۔

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

عوام کے حقیقی مسائل مسائل ہی رہے.الیکشن ہوئے ساری جماعتوں نے دہاندلی کے الزامات کے باوجود نواز شریف اینڈ کمپنی کو حکومت میں تسلیم کیا..قوم نے امید لگائی کہ اب اسکے مسائل ضرور حل ہو جائیں گئے…کیونکہ ایک تجربہ کار حکومت آ گئی ے…لیکن سوا سال میں میں حالات مزید بد تر ہوئے..کبھی قادری ڈرامہ ..تو کبھی دہشت
گردوں سے مذاکرات کا ڈرامہ.عوام کو ایک بار پھر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا..اب ایک نیا ڈرامہ جاری ہے ..متنازعہ سابق چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان افتخار کو سامنے لایاگیا..اور عمران خان پر الزامات لگا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا۔

ٹاک شوز کو نیا ایشو مل گیا..اور کچھ دن عوام یہ دیکھنے میں لگا دیں گے کہ ارسلان اور پی ٹی آئیمیں کون جیتے گا..پھر عید اور عمران خان اور قادری کی لانگ مارچ…اس سارے ڈرامے میں بیچاری عوام کے بنیادی مسائل کدھر گئے..انقلاب یا سونامی ..اسکا منتقی انجام کیا ہونا ہے…کیا کھیل ایک بار پھر شروعہونے والاہے میرے ہم وطنو ….ملک میں ایک جنگ لڑی جارہیہے..7 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھرہوگئے..90 فیصد پاکستانی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں.ملک پر قرضوں کا بوجھ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے.دہشت گردی اور بیروزگاری کا جن بے قابو ہو رہا ہے .اور ہر سال لاکھوں نوجوان ڈگریاں لے کر بے روزگاروں کے ہجوم میں شامل ہو رہے ہیں۔

بجلی نہ ہونے کی وجہ سے انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں.پاکستانی بزنس مین بنگلہ دیش جیسے ملک میں آپنے کاروبار شفٹ کر رہے ہیں.لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ٹائم پر آرڈر نہ مکمل کرنے کی وجہ سے اب لوگ گارمنٹس اور دیگر سامان کے لئے بنگلہ دیش اور انڈیا کوہمارے آڈر دے رہے ہیں.حکومتی سطح پر کوالٹی کنٹرول نہ ہونے کی وجہ بھی ایکسپورٹ میں کمی آ رہی ہے اسطرح ملک کیسے ترقی کریے گا. حکمران گھر سے نکل کر اسلام آباد اور لاہور کو دیکھ کر سمجھ بیٹھے ہیں ملک ترقی کر رہا ہے.جموریت کو خطرہ سیاست دانوں سے ہے.عوام قادری صاحب کے کنفیوڑ انقلاب کی آمد سے پریشان ہے.اوپر سے 4 حلقے حکومت کے گلے میں اٹک گئیہیں.شیخ رشید سیاست کا فال نکالنے والا طوطہ بن گئے . روز انہ پیشن گوئی کرتے ہیں.بزنس مین اس طرح کی صورت حال سے مزید کنفیوڑن کا شکار ہے..سب لوگ یہ سوال کر رہیے ہیں اگر 14 تاریخ کو سونامی اور انقلاب اکھٹے ہو جاتے ہیں تو مسلم لیگ کی بھاری مینڈیٹ کی حکومت کا کیا ہوگا۔

حکومت پیر سیاست جناب ذرداری کے آستانہ عالیہ پر اس مسلے سے نمٹنے کا طریقہ جاننے پہنچ گئے. یہ بھی اپنی نوعیت کا عجب واقعے..مک مکا کی سیاست پر تصدیق کی مہر ثابت ہوگاہم چاہتے ہیں حکومت اور سسٹم کو چلتے رہنا چاہئے.عمران خان کو نواز شریف سے زیادہ قادری سے خطرہ ہے ..کیونکہ قادری عمران خان کے تبدیلی کے آئیڈیا کو چرانے جا رہیہیں..بات چلی تھی شکسپیئر سے تو جناب اگر دنیا سٹیجہے اورہم اداکار تو سب سے ہٹ ایکشن کامیڈی سسپنس سے بھرپور ہٹ ڈرامہ پاکستان میں ہو رہا ہے۔

Ishtiaq Ahmed Abbasi

Ishtiaq Ahmed Abbasi

تحریر : اشتیاق احمد عباسی