صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دھچکا، ایوان نمایندگان میں ڈیمو کریٹس کا کنٹرول

Senate

Senate

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا میں منعقدہ وسط مدتی انتخابات میں ڈیمو کریٹک پارٹی نے کانگریس کے ایوان زیریں میں اکثریت حاصل کر لی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت ری پبلکن پارٹی کو ایوان نمایندگان کے انتخاب میں شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ البتہ وہ ایوان بالا سینیٹ میں اپنی اکثریت برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوان نمایندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کی لیڈر نینسی پیلوسی کو فون کیا ہے اور انھیں انتخابات میں جیت پر مبارک باد پیش کی ہے۔وسط مدتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی شکست خود صدر ٹرمپ کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ہے۔

2016ء میں منعقدہ انتخابات میں ری پبلکنز کو دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہوگئی تھی لیکن اب ڈیمو کریٹس کی جیت کے بعد کانگریس میں ایک طرح سے توازن قائم ہوگیا ہے اور وہ کانگریس میں کسی بھی قانون سازی کو بلاک کرسکیں گے۔

صدر ٹرمپ نے امریکا بھر میں اپنی جماعت کے امیدواروں کے حق میں بھر پور مہم چلائی تھی اور وہ ڈیمو کریٹس کے خلاف تند وتیز تقریریں کرتے رہے تھے۔انھوں نے امریکی ووٹروں کو یہ باور کرانے کی کوشش کی تھی کہ اگر انھوں نے ڈیمو کریٹس کو ووٹ دیے تو وہ ملک میں سوشلزم کو متعارف کرادیں گے۔انھوں نے غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف بھی تابڑ توڑ حملے کیے تھے۔

اب تک ایوان نمایندگان کی کل 435 نشستوں میں سے 412 پر کامیاب امیدواروں کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ غیر حتمی نتائج کے مطابق ڈیمو کریٹس نے مزید پچیس نشستیں حاصل کر لی ہیں اور اس طرح ایوان نمایندگان میں ان کی نشستوں کی تعداد 219 ہوگئی ہے۔ری پبلکن کی ایوان نمایندگان میں گذشتہ آٹھ سال سے اکثریت چلی آرہی تھی لیکن اب اس کی نشستوں کی تعداد 193 رہ گئی ہے۔

انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد سینیٹ کی 96 نشستوں میں سے ری پبلکن پارٹی کی نشستوں کی تعداد 51 ہوگئی ہے۔ڈیموکریٹک پارٹی کے پاس 45 نشستیں ہیں اور چار کے ابھی نتائج آنا باقی ہیں۔ ان وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کو دو نشستوں پر شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

امریکی ووٹروں نے کانگریس کے علاوہ 36 ریاستوں کے گورنروں اور ریاستی پارلیمانوں کے 6089 اراکین کے انتخاب کے لیے بھی منگل کو اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔دونوں جماعتوں نے ان انتخابات میں جیت کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا یا ہے اور ان کے امیدوار وں نے اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بھاری رقوم خرچ کی ہیں۔