سابق صدر مشرف نے جمہوریت و آمریت کے ملاپ سے کامیاب طرز حکمرانی پیش کیا

کراچی : این جی پی ایف ( نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاؤنڈیشن ) کے آرگنازئر عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے گوکہ فوجی قوت کے سہارے پاکستان کا اقتدار حاصل کیااور ان پر جمہوریت پر شب خون مارنے کا الزام بھی رہا مگرپھر بھی انہوں نے انتخابات کراکر اور وردی اتارنے کے بعد سویلین صدر کی حیثیت سے حلف اٹھاکر پاکستان میں جمہوریت و آمریت کے ملاپ سے جو طرز حکمرانی پیش کیا اس نے ثابت کیا کہ وہ پاکستان کے مفاد میں رہا۔

پاکستان نہ صرف دفاعی اور اقتصادی طور پر مضبوط بنا بلکہ اس کی معیشت بھی مستحکم ہوئی اور عام عوام تک خوشحالی کے اثرات پہنچے یہی وجہ ہے کہ آج پاکستان کے عوام پرویز مشرف کے دور اقتدار کو یاد کرتے ہیں جو یقینا جمہوری نہیں تھا اس کا مطلب ہے کہ اگر جمہوریت کی روح کے مطابق طرز حکمرانی اپنایا جائے اور فوج و عدلیہ سمیت تمام اداروں کے باہمی اعتمادو تعاون سے ملک چلایا جائے تو نتائج عوام کی فلاح اور وطن عزیز کے استحکام کی شکل میں نکل سکتے ہیں۔

اسلئے فوج عدلیہ اور جمہوری قوتوںکے باہمی اعتماد سے تشکیل کردہ نگراں حکومت ہی مسائل و آلام کے اس دور میں شفاف انتخابات کراکر پاکستان میں حقیقی جمہوریت قائم کرسکے گی اور نگراں حکومت کی تشکیل میں ان میں سے کسی ایک کو بھی نظر انداز کیا گیا تو نگراں حکومت مؤثر ثابت ہوگی نہ انتخابات پر امن و شفاف ہونگے اور نہ ہی مستحکم و پائیدار جمہوری حکومت قائم ہو سکے گی۔