پرائمری سکولوں کی بلڈنگ کی تعمیر ، ہسپتالوں اور بوائز و گرلز پرائمری سکولوں میں سہولیات کی فراہمی

جھنگ : ڈی سی او راجہ خرم شہزاد کی زیر سرپرستی میں رواں مالی سال کے دوران ضلع میں9 کروڑ28 لاکھ90 ہزار روپے کی خطیر رقوم سے ہائی سکولوں میں اضافی کمرے ،پرائمری سکولوں کی بلڈنگ کی تعمیر ،ہسپتالوں اور بوائز و گرلز پرائمری سکولوں میں سہولیات کی فراہمی ،قبرستانوں کی چاردیواری و گیٹ ،ہاسٹل بلاک،آفس بلڈنگز اورسیلاب سے متاثرہ سکولوں کی بحالی کی تعمیرومرمت کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔یہ بات ڈی او بلڈنگ ممتاز کلاسرانے ایک بریفنگ کے دوران بتائی۔انہوں نے بتایا کہ 63لاکھ53ہزار روپے کی لاگت سے تحصیل جھنگ کا ایک،شورکوٹ تین اور احمد پور سیال کے ایک گرلز ہائی سکول میں اضافی کمرے تعمیر کئے جائینگے اسی طرح تین کروڑ 45لاکھ42ہزار روپے کی رقم سے ضلع کے بارہ پرائمری سکولوں کی نئی عمارت ،2کروڑ 28لاکھ89ہزار روپے کی ٹائڈ گرانٹ سے رورل ہیلتھ سنٹر شاہ جیونہ اور ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ میں بنیادی سہولیات و تعمیر ،21لاکھ12ہزار روپے کے فنڈ سے گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول شرقی اور گورنمنٹ پرائمری سکول برانچ نمبر1 تحصیل احمدپور سیال میں بنیادی سہولیات ،2کروڑ40لاکھ61ہزار روپے سے ضلع کے 9قرستانو ں جن میں تحصیل جھنگ کے چار،شورکوٹ ایک،احمد پور سیال دو اور اٹھارہ ہزاری کے دو قبرستان شامل ہیں کی چاردیواری ، پلر و گیٹ ،19لاکھ78ہزار کی گرانٹ سے تحصیل ہیڈ کوآرٹر ہسپتال شورکوٹ ،ڈی سی آفس کے کمروں کی چھتوں ،بلڈنگ آفس اور جامع ہائی سکول کے ہاسٹل کی مرمت کے علاوہ9لاکھ55ہزار روپے سے فلڈ سے متاثرہ سکولوں کی بحالی کے کام مکمل کئے جائینگے۔اس موقع پر مزید بتایاگیا کہ مذکورہ بالاترقیاتی کاموں کے پیپر ورک مکمل ہوچکے ہیں اور ڈی سی او کی طرف سے حتمی منظوری کے بعد جلد کام شروع کردیا جائیگا۔

ا نہو ں نے مزید بتایا کہ ڈی سی اوکی ہدایات کی روشنی میں تعمیراتی کاموں میں استعمال ہونے والے میٹریل پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور کوالٹی کے معیار کو برقرار رکھنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔انہوںنے کہا کہ انجینئرز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ترقیاتی کاموں کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کریں اور موقع پر رکھے گئے رجسٹر میں اپنی حاضری کو نمایاں طور پر واضع کریںاگر کسی کام میں ناقص میٹریل کے استعمال کی شکایت سامنے آئی تو متعلقہ افسران و اہلکاران کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا کران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔