اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ استعفے طے شدہ قانون کے تحت منظور کئے جاتے ہیں۔ میں بحیثیت سپیکر قومی اسمبلی پی ٹی آئی کے استعفوں کی تصدیق کرنے کا پابند ہوں۔ میں نے تصدیق کرنی ہیں کہ آیا استعفے اصل ہیں اور کیا یہ کہ پی ٹی آئی اراکین نے یہ استعفے کسی دبائو کے تحت تو نہیں دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے بھرپور کوشش کی کہ استعفوں کا معاملہ احسن طریقے سے حل ہو۔ استعفوں کا مسئلہ شروع ہونے پر شاہ محمود قریشی نے اجتماعی طور پر آنے کا کہا جس پر میں نے ان کو جواب دیا تھا کہ اجتماعی طور پر آ جائیں لیکن استعفے انفرادی طور پر منظور ہونگے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ میرے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ الیکشن کمیشن کو اس صورتحال سے آگاہ کردوں۔ الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کر دوں گا۔ اُدھر الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ استعفوں کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
استعفوں کو منظور کرنا یا نہ کرنا سپیکر کا کام ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی ہی استعفے منظور کرنے یا نہ کرنے کے مجاز ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کام خالی نشست پر انتخابات کروانا ہے۔