پنجاب: متاثرین کی تعداد 24 لاکھ، سیلاب کا زور برقرار

Floods

Floods

پاکستان (جیوڈیسک) کے صوبہ پنجاب میں حکام کے مطابق بارشوں اور اس کے بعد دریائے چناب میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں 24 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد 209 ہو گئی ہے۔

اس وقت دریائے چناب سے سیلابی ریلا جنوبی علاقے مظفر گڑھ سے گزر رہا ہے اور حکام اب ملتان کے بعد مظفر گڑھ شہر کو سیلابی پانی سے بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے ملتان شہر کو سیلاب سے بچانے کے لیے ہیڈ محمد والا بند کے دو مقامات اور شیرشاہ بند کے تین مقامات پر شگاف ڈالا گیا تھا۔اس کے نتیجے میں سینکڑوں دیہات زیرِ آب آ گئے تھے۔

حکام کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجند ہیڈ ورکس اونچے درجے کا سیلاب ہو گا۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اےکے مطابق صوبہ پنجاب میں سیلاب کے نتیجے میں اتوار تک 24 لاکھ 19 ہزار 495 افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 370 افراد زخمی ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب کے نتیجے میں 15 لاکھ 41 ہزار 807 ایکٹر پر کھڑی فصلیں متاثر ہوئی ہیں اور 2818 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ 30021 مکانات جزوی اور 2199 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ اس وقت صوبے میں 421 امدادی اور 709 طبی کیمپ کام کر رہے ہیں پاکستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 289 ہو گئی ہے جس میں پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں 66 افراد اور شمالی علاقے گلگت بلتستان میں 14 افراد ہلاک ہوئے۔ اس وقت پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سول امدادی اداروں کے علاوہ بری فوج، فضائیہ اور بحریہ کی مدد سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

دوسری جانب دریائے سندھ میں سیلاب کی ممکنہ صورتحال کے تناظر میں حکومت سندھ نے آٹھ اضلاع میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کر دیا ہے اور آٹھ لاکھ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق ان اضلاع میں کشمور، جیکب آباد، گھوٹکی، لاڑکانہ، سکھر، میرپور، نواب شاہ اور دادو شامل ہیں۔

اس کے علاوہ دریائے سندھ کے کنارے کچے کے علاقے سے لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل بھی جاری ہے اور حکومت نے لاڑکانہ میں اس مقصد کے لیے پانچ طبی کیمپوں سمیت 22 کیمپ قائم کیے ہیں۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق 15 سے 16 ستمبر کے درمیان گڈو بیراج جبکہ 16 سے 17 ستمبر کے درمیان سکھر بیراج سے چھ سے سات لاکھ کیوسک پانی گزرے گا۔