قاری سعید احمد شہید قتل کیس میں دفعہ 109 میں نامزد ملزمان سابق کونسلر زوار ساجد اقبال اور صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے

چکوال : قاری سعید احمد شہید قتل کیس میں دفعہ 109 میں نامزد ملزمان سابق کونسلر زوار ساجد اقبال اور سید ضیاء حسین شاہ نے معززین شہر اور صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر میں قرآن مجید پر حلف دیتے ہوئے کہا کہ وہ قاری سعید احمد قتل میں شامل نہیں ہیں ۔اور نہ ہی کوئی سازش میں شریک ہیں۔قرآن کے ساتھ ساتھ ہم خانہ کعبہ میں بھی جا کر اپنی بے گناہی ثابت کرنے کو تیارہیں۔

اور اس کے اخراجات بھی خود اُٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جس دن23/01/2013ء کو
ہمارے خلاف ایف آئی آر 302/109ت پ درج ہوئی اُسی رات کو ہم نے رضاکارانہ طور پر شہر کے امن و امان کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی گرفتاری خود پیش کی ۔جبکہ ظلم کی انتہاء یہ ہے کہ ہمیں مجسٹریٹ کے سامنے چھ روز بعد پیش کیا گیا۔اور دوران تفتیش افسران زراعت بلوچ اور راجہ جاوید انور نے جتنا ظلم ہم پر کیا اُس کا معاملہ ہم اللہ پاک اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں پیش کرتے ہیں۔

اس لئے ہم تمام لوگوں کے سامنے باوضو ہو کر ماہ مقدس میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر اپنی صفائی پیش کرتے ہیں ۔ہم وکلاء ،تاجر ،سابق ناظمین، و کونسلرز ،سیاسی و سماجی قائدین اور علمائے کرام سے اپیل کرتے ہیںکہ وہ اس معاملے کو سلجھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ کیونکہ قتل کرنا اور کرانا جہاں بہت بڑا جرم ہے وہیں کسی بے گناہ کو قتل میں ملوث کرنا بھی اتنا ہی بڑا جرم ہے۔

واضع رہے کہ زوار ساجد اقبال اور سید ضیاء حسین شاہ قاری سعید احمد قتل کیس میں ضمانت پر ہیں ۔جبکہ دو ملزمان غلام قاسم ساکن چینجی اور محمد آزاد ساکن بھر پور جیل میں ہیں جن کا جیل میں ٹرائل جاری ہے۔