لال مسجدآپریشن بگٹی و بینظیر قتل یا 3نومبر ایمرجنسی سے مشرف کا تعلق نہیں ہے اے پی ایم ایل

کراچی : پرویز مشرف نے بحیثیت فوجی سربراہ ہمیشہ وطن عزیز کی تقدیس و تحفظ کو اپنا نصب العین بنائے رکھا اور وردی اتارنے کے بعد صدر پاکستان کی حیثیت سے ملک و قوم کی فلاح اور عوام کو زیادہ سے زیادہ خوشحال و با اختیار بنانے کیلئے جو کردار ادا کیا ہے۔

پاکستان کی عسکری ‘ سیاسی اور حکمران تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی مگر طویل عرصہ سے ملک و قوم کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے اور گروہی مفادات کیلئے پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے والے ملک دشمن عناصر مشرف کی جرأت و حب الوطنی اور ملک و قوم سے ان کی محبت کی وجہ سے مشرف سے خائف و خوفزدہ ہیں۔

ا ور ان کے خلاف سازشوں کے جال بچھا رہے ہیں مگر ان کے یہ اوچھے ہتھکنڈے نہ تو پرویز مشرف کا کچھ بگاڑ سکیں گے اور نہ ہی عوام کے دلوں میں موجود پرویز مشرف کے مقام و محبت کو کم کر پائیں گے۔

یہ بات آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین نے پرویز مشرف کے اثاثوں کی ضبطی اور نیب آرڈیننس کے تحت ان کے خلاف کاروائی کیلئے کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈوکیٹ کی جانب سے چیئرمین نیب کو بھجوائی گئی۔

درخواست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی۔ طاہر حسین نے کہا کہ لال مسجد آپریشن ‘ اکبر بگٹی قتل ‘ بینظیر بھٹو قتل یا 3نومبر کی ایمرجنسی سے پرویز مشرف کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

اسی لئے وہ ان جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنے اور اپنی بیگناہی ثابت کرنے کے ساتھ عوام کو ان سازشی و استحصالی عناصر کے ظلم و استحصال سے
نجات دلانے کیلئے ہی پاکستان واپس آئے ہیں ۔