جدہ (جیوڈیسک) سعودی عرب میں سکیورٹی فورسز نے گذشتہ سال مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے نزدیک خودکش بم حملے میں ملوّث دہشت گردی کے ایک سیل سے وابستہ چھیالیس مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ ان مشتبہ افراد کو ساحلی شہر جدہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ان میں سعودی شہریوں کے علاوہ غیرملکی بھی ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ حال ہی میں ختم کیے گئے الحرازات سیل سے وابستہ جنگجوؤں سے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کا دہشت گردی کی دوسری کارروائیوں سے بھی تعلق تھا۔
ان دہشت گردوں نے مسجد نبوی میں عبادت گزاروں پر حملے کے لیے بارود سے بھری بیلٹ خودکش بمبار کو مہیا کی تھی اور اسی کے ذریعے مسجد نبوی کے احاطے میں واقع پارکنگ ایریا میں حملہ آور بمبار نے دھماکا کیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ یہ سیل جدہ میں واقع ڈاکٹر سلیمان فقیہ اسپتال کے احاطے میں دہشت گردی کے واقعے میں بھی ملوث تھا۔اس سیل نے اپنے ہی ایک رکن کا محض اس شبے میں سرقلم کردیا تھا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کرنے والا تھا۔ تحقیقات سے اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ یہ مقتول شخص سعودی تھا اور وہ خود کش دھماکوں میں استعمال ہونے والی بارود سے بھری بیلٹس بنانے کا ماہر تھا۔
سعودی ترجمان کا کہنا تھا کہ اس سیل کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبے میں اب تک گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد چھیالیس ہوگئی ہے۔ان میں بتیس سعودی اور چودہ غیرملکی ہیں۔ان غیرملکیوں میں پاکستانی ،یمنی ،افغان ،مصری ،اردنی اور سودانی شامل ہیں۔