مسلہ فلسطین

Palestine

Palestine

ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے فلسطین جل رہا ہے، رمضان کا مہینہ ختم ہونے کو ہے لیکن رمضان کے ماہ مقدس میں جو خون کا بازار سجایا یہود نے وہ ویسے ہی گرم ہے وقفے وقفے سے بمباری کی خبریں آتی ہیں اور دل ہلا دیتی ہیں مذمتی بیانات کا سلسلہ بھی چل رہا ہے اور دعائیں کی جا رہی ہیں، جلوس نکل رہے ہیں صف ماتم بچھی ہے۔

دل غمگین ہیں کچھ لوگ آرٹیکلز لکھ رہے ہیں جس محفل میں بیٹھیں بات فلسطین کی ہی ہو رہی ہے جو غبار دلوں میں ہے اسرایل کی اس سفاکی پر وہ سوشل میڈیا پر نظر آرہا ہے ہر مسلم دل اور انسانیت سوز دل خون کے آنسو رو رہا ہے اگر کوئی نہیں رویا اپنوں میں تو وہ ہے سعودی عرب مسلمانوں کا گڑہ وہاں کے لوگ، وہاں کے بادشاہ و حکمران نہ جانے کس مٹی کے بنے ہیں ان کے علما کے فتوے سنو تو عقل حیران ہو جاتی ہے۔

اس بات پر نہیکه وہ مسلمان ہیں اس بات پر کہ کیا مفادات کے سامنے انسانیت اور ضمیر بلکل بک جاتے ہیں کیا روح سے کوئی آواز نہیں آتی کیا ان کے سینوں میں دل نہیں دھڑکتا ایسی قتل و غارت گری اور معصوم بچوں کا قتل عام دیکھ کر تو پتھر بھی رو پڑے ہوں گے عرش حل گیا ہوگا آزمایش کی جو گھڑی ہے کبھی نہ کبھی گزر جاے گی۔

Muslim

Muslim

اہل فلسطین حقدار ہیں ان کے حق کے لئے ہم مسلمانوں نے کیا کیا ؟ مسلمانی کے رشتے سے نہی ایک انسانیت کا رشتہ ہے دنیا میں اسی رشتے سے کیا کیا ؟ تمام مسلم امہ کو ایک ہو جانا ہے اور یہ جو ایف سکسٹین ہیں اور جو بم بناے ہیں وہ کس دن کام ہیں گے یاد رکھو جب تک ہم مضبوطی سے ان کفار کی اینٹ سے اینٹ نہیں بجایئں گے یہ لوگ اسی طر ح ہمارا قتل عام کریں گے اب وقت آگیا ہے کہ انکو منہ توڑ جواب دیا جائے اور قبلہ اول کو آزاد کروایا جائے۔

میرے پیارے دوستو !!! یاد رکھو صرف رونے دھونے سے یا مذمتی بیان دینے سے کچھ بھی نہیں ہوگا یہ جو ہم تنکوں کی طر ح بکھرے ہیں ہر کوئی ڈیڑھ انچ کی مسجد بنا کر بیٹھا ہیں اور اس ڈیڑھ انچ میں بھی چار چار میر جیفر اور میر صادق چھپے بیٹھے ہیں اور منافقت کے سودے ہو رہے ہیں ایک دوسرے پر لعن تان اشارے کنایوں سے باتیں اور جھوٹی شانیں اور پھر کسیدہ گویی یہ کلچر ہے سب طرف پورے سوشل میڈیا پر خیر بات کہاں تھی اور کہاں نکل گیی۔

اصل میں سب کچھ ٹھیک کرنے کی بات ہو تو سب سے پہلے اپنے گھر علاقے پر نظر جاتی ہے …..تو میرے بردار وطن فلسطین کی بات ہو رہی ہے عمل کی ضرورت ہے اس کے بہت سے طریقے ہیں جولوگ کچھ نہیکر پا رہے ان کوچاہیے مالی امداد کریں ابھی کل ہی ایک چریٹی پروگرام ہوا( ہو سکتا ہے کچھ غلطیاں بھی ہی ہوں گی لیکن کیڑے نکالنے کے بجاے حوصلہ افزائی کریں جلیں نہیں بلکہ آگے بڑھیں ) اس میں خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ایسے پروگرام کے جائیں اور جتنا ہو ان کی مدد کی جائے، پیارے ساتھیو !! اٹھو کہ یہی وقت ہے عمل کا ہمت کا اور اتحاد کا یک جہتی کا حوصلے کا !!! تو اہے مل کر اس جدو جہد کا حصہ بنیں اور الله کے سامنے سر خرو ہوں آے اپنے حصے کا کام کریں۔

Asifa Hashmi

Asifa Hashmi

تحریر: آصفہ ہاشمی