روس کی بحران کے حل کے لیے روسی اور یوکرینی صدور سے ملاقاتیں

Meeting

Meeting

کریملن (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ہفتے کے روز ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتین سے کریملن میں تین گھنٹے تک ملاقات کی۔ اس کے بعد بینیٹ واپس آئے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کی۔

بینیٹ کے ترجمان کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے کچھ دیر قبل روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کی تھی۔

امریکی Axios ویب سائٹ کے مطابق معلومات کے مطابق پوتین کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم نے یوکرین میں جنگ بندی کی کوششوں پر بات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو میں اسرائیلی ثالثی یوکرین کے صدر کی درخواست پر ہوئی۔

بعد ازاں بینیٹ ماسکو میں پوتین سے ملاقات اور زیلنسکی سے بات کرنے کے بعد جرمنی روانہ ہو گئے۔

بینیٹ کی پوتین کے ساتھ ملاقات 3 گھنٹے جاری رہی اور تل ابیب نے اسرائیلی وزیر اعظم کے ماسکو کے دورے سے قبل امریکہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ رابطہ کیا تھا۔

اسی دوران اسرائیلی وزارت خارجہ نے روس میں موجود اپنے شہریوں سے فوری طور پر نکل جانے پر زور دیا۔

یہ ثالثی اس وقت ہوئی جب کیف نے اعلان کیا کہ روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور اگلے پیر کو ہوگا جس کا مقصد لڑائی کو روکنا ہے۔ پچھلے دو دوروں کے بعد جو یوکرین- بیلاروس اور یوکرین- ہنگری کی سرحدوں پر منعقد ہوئے تھے۔