سندھ میں گندم کی کٹائی شروع ہو گئی

Wheet

Wheet

سندھ(جیوڈیسک)سندھ میں گندم کی کٹائی شروع ہو گئی، فی ایکڑ پیداوار گزشتہ سالوں کی نسبت 20 فیصد کم ہے۔ چیئرمین ایگری فورم ڈاکٹر ابراہیم مغل نے ذرائع سے گفتگو کے دوران کہا کہ اس سال فی ایکڑ گندم کی پیداوار میں کمی کے علاوہ اس فصل کے زیر کاشت رقبہ میں بھی 12 لاکھ ایکڑ کمی آئی ہے۔ یوں پاکستان اس سال 25ملین ٹن گندم کی پیداوار حاصل نہیں کر پائے گا۔ چیئرمین ایگری فورم کا کہنا تھا کہ اب بھی اگر آنکھیں نہ کھولیں گئیں۔

پالیسی اور پلاننگ بہتر نہ کی گئی تو جاری سال کے آخر میں یا اگلے سال کے شروع میں ملک میں آٹا 50روپے کلو تک جا سکتا ہے جو ایک بحرانی کیفیت ہو گی اور ملک کو قحط جیسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم مغل نے حکومت کو متنبہ کیا کہ ملک میں چاول، کپاس اور گندم کی گرتی ہوئی پیداوار مستقبل میں پاکستان کے لئے معاشی اور خوراک کے مسائل پیدا کرسکتی ہیں۔

ان خطرات اور آفات سے بچنے کے لئے کسی بہتر زرعی پالیسی کا اعلان کیا جائے اور ملک میں جاری بحرانی کیفیت کو ختم کرنے کی تدابیر اختیار کی جائیں۔ آخر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ آنے والے سیزن میں 30روپے کلو خریدی جانے والی کسانوں سے گندم کا آٹا صارفین کو 34روپے کلو آٹا یقینی بنایا جائے اور ملک میں سالانہ 28ملین ٹن گندم 80لاکھ ٹن چاول اور 2کروڑ گانٹھیں روئی پیدا کی جائے تا کہ ملک اپنے پاں پر کھڑا ہو سکے