میرے یقین کو ہمیشہ قائم رکھنے کا شکریہ عمران خان

Pakistan

Pakistan

تحریر ۔شاہ بانو میر

پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ یہاں نظام متعارف ہی نہیں کروایا گیا ہمیشہ جزبات کے سہارے ہر ادارہ چلایا گیا ادارے کی ذمہ داری محبتوں ذاتی تعلقات پے سونپی گئی بے شک وہ ہستی اس قابلیت کی مالک ہی نہ ہو لیک ذاتی قربت اُسے ملک وقوم کے خزانے کا امین بنا دیتی ہے ـ اس پر طرح ناقص کارکردگی یا ادارہ ڈوبنے کی صورت میں جو نقصان قومی معیشت کو پہنچایا جاتا ہے اس پے کسی کی مجال نہیں کہ بول سکے ـ ظلم کی انتہاء ہے یہ لاکھوں ضرورت مندوں کا ہوا استحصال اور لب کشائی کی اجازت نہیں ـ

ظلم کا نا انصافی کا دور دورہ تھا جس میں ایک آواز ابھرتی ہے ایاک نعبد و ایاک نستعین اس پُکار میں دل کی صداقت تھی ورنہ تو لوگ سیاسی شعبدہ بازوں سے اس قدر دل برداشتہ ہو چکے کہ انہیں اب اہمیت نہیں دیتے تھے لیکن جب قرآن پاک میں اللہ رب العزت جا بجا فرماتے ہیں کہ مشرکین کو بہت ناگوار اور بھاری گزرتا ہے ہمارا ذکر ان کا بس چلے تو اس کو ختم کر دیں لیکن ایسا وہ کر نہی سکتے کیونکہ اُس اللہ نے جا بجا کہا تم جو چالیں چاہو چل لو سب سے کامیاب چال تو میری ہے اسی کے مِصداق عمران خان کا قول و فعل بالکل جداگانہ حیثیت کا حامل ہے ـ

ان کی 17 سالہ سیاسی زندگی پے کوئی لاکھ لب کشائی کرنا چاہے لیکن مؤثر ثبوت فراہم کرنے سے ہمیشہ قاصر رہے ـ عمران خان!! کی سیاسی مقبولیت بلاشبہ اس وقت پاکستان کے ہر سیاسی لیڈر سے بہت بلند و بالا ہے ـ دن بدن بڑہتا ہوا عوامی اژدھام اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وہ لوگ جو بھیڑ بکریوں کی طرح دور دراز کے گاؤں سے اجرت پے یا پھر “”قیمہ نان”” ٹرالے بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کی طرح لاد کر لائے جاتے تھے اب وہ خود اپنے خرچ پے عمران خان کی آواز پے “” لبیک “” کہتے ہوئے آتے ہیں ـ پہلے سیاسی جلسے میں لائے گئے لوگوں کی گاؤں کے چوہدری سے منسوب ضروریات مجبوریاں شامل ہوتی تھیں ذاتی رضامندی نہیں ـ اس احمقانہ اور بُودے نظام کو قائد کے بعد اگر کسی نے تباہ کیا ہے تو وہ بلاشبہ عمران خان ہے ـ

ان کی ایک پکار پے پاکستان کی عوام بغیر کسی لالچ کے بغیر کسی انتظام کےلاکھوں کی تعداد میں پہنچتی ہے جلسہ گاہ اس طرح بھر جاتی ہےـ گویا ببانگ دہل تحریک پاکستان کے لیے از سر نو منظوری دی جا رہی ہو ـ ایسے ہی ایک جلسے کو ناکام بنانے کے لئے انتظامیہ کی ملی بھگت سے 7 معصوم پاکستانیوں کی لاشوں سے تعبیر کروا دیا گیا ـ سانحہ ملتان میں پی ٹی آئی کے 7 قیمتی ورکرز اس کے چاہنے والے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ـ یہ اموات حادثاتی تھیں یا باقاعدہ منصوبہ کے تحت سب کچھ کیاگیا ـ
الزامات کی ایک طویل فہرست ہے جو انتظامیہ اور پی ٹی آئی کی جانب سے مسلسل میڈیا کی ریٹنگ بڑھا رہی ہے

لاشوں پے سیاست پی ٹی آئی کا شیوہ نہیں ہے ـ میڈیا سے ایک گِلہ ہے خُدارا کبھی تو رحم کیا کریں پیسہ کمانے میں نے انسانیت کو اخلاقیات کو مذہب کو نجانے کہاں دور پھینک دیا ہے ـ گھروں میں صفِ ماتم بچھا ہے اور آپ مصالحے دار لچھے دار باتوں سے اور ہیجان خیز بیانات سے لوگوں کے زخموں پے مرہم کی بجائے نمک پاشی کرتے ہیں ـ کچھ تو خدا کاخوف رکھیں ـ پرسوں سے دونوں اطراف سے بیان بازی کی گرد پے اُس وقت عمران خان کا ابھی مختصر سا بیان سنا جس نے اس اڑتی ہوئی گرد کو زمین میں منجمند کر دیا

Imran Khan

Imran Khan

صاف شفاف کھرے دو ٹوک بیان سے عمران خان کو سن کر یوں لگا جیسے پاکستان کے لیے ابرِ رحمت ہے ـ مکمل غیر جانبداری اپنی جماعت کے لئے بھی اور حکومتی مشینری کے لئے بھی واہ ایسا اور کون لیڈر ہے؟ جو نازک گھڑی میں اپنوں کو بچانے کی اپنے پیچھے چھپانے کی بات نہ کرے بلکہ برملا کہے کہ تحقیقات ہوں گی اور شفاف ہوں گی زندہ باد عمران خان مجھے بہت رشک آیا کہ ہمیشہ کی طرح جب جب میرا یقین کہیں کہیں متزلزل ہونے لگتا ہے ـ عمران خان اپنے بیان سے عمل سے آکر بتا دیتے ہیں ـ کہ آپ کی سوچ میرے متعلق بالکل درست تھی ـ

عمران خان نے کہا کہ جو ہوا اس پے انشاءاللہ پی ٹی آئی بھی اور دیگر کمیٹیاں سنجیدگی سے غور وخوض کریں گی اور ہم نہ صرف انتظامیہ کی بلکہ تحریک انصاف کی جانب سے ہوئی خامیوں کاجائزہ لیں گے ایسے وقت میں جب پی ٹی آئی کے چاہنے والے اور مرکزی شخصیات روایتی انداز میں اس حادثے کا ملبہ انتظامیہ پے ڈال رہے ہیں عمران خان کا غیر جانبدارانہ بیان مجھ جیسے اُن چند لوگوں کے لئے حقیقت میں بارش کا پہلا قطرہ ہیں جو یہ سوچ رہے تھے کہ خامیاں دونوں اطراف سے دکھائی دے رہی ہیں پھر ملبہ ایک طرف پھینکنا کیا اس جماعت کے لئے مناسب ہے جو نعرہ لگا رہی ہے کہ اس نے غیر جانبدار نیا پاکستان پاکستان کے نہتے لاچار بے بس لوگوں کے لئے بنانا ہے

الحمد للہ میرا سر ایک بار پھر فخر سے بلند ہوگیا جب عمران خان نے کسی روایتی سوچ کا مظاہرہ نہیں کیا مانا کہ پی ٹی آئی انسانوں کی جماعت ہے انتظامات میں معاملات میں کمی بیشی ہو سکتی ہے اور اُس پے دوسری جماعتوں کی طرح آنکھیں بند نہ کرنی بلکہ ماننا ہے اپنی کوتاہیوں کو جن کی وجہ سے بہت قیمتی گھروں کی جمع پونجی لُٹ گئی ـ یہ جو گئے پی ٹی آئی کے چاہنے والے تھے اور پی ٹی آئی کا ہر رُکن اس کے لئے قیمتی اثاثہ ہے جس کی اہمیت کو ہم مصلحتوں کا شکار نہی ہونے دیں گے ـ

واقعات کا مکمل غیر جانبداری سے احتساب ہونا چاہیے کیونکہ بقول عمران خان ٬٬٬٬ آپﷺ کی حدیث ہے کہ پہلی قومیں اسی لئے برباد کی گئیں کہ جُرم کوئی اور کرتا تو سخت احتساب ہوتا اور جرم کوئی اپنا کرتا تو چشم پوشی برتی جاتی تحریک انصاف کے قائد مجھے فخر ہے آپ کے بروقت اہم ترین بیان پر اور سچائی کو سو فیصد درست انداز میں سامنے لانے کے عہد پر شکریہ عمران خان آپ واقعی بنائیں گے نیا پاکستان نوٹ اس حادثے سے سبق سیکھتے ہوئے میں چند تجاویز دینا چاہوں گی

کیونکہ تحریک انصاف میں خواتین کی بہت بڑی تعداد موجود ہوتی ہے لہٰذا مستقبل میں ایسے مزید واقعات اور حکومتی سازشوں سے بچنے کے لئے جلسے دن کو ختم ہونے چاہیے تا کہ پھر کبھی ایسے کسی حادثے کا احتمال نہ رہے
ایک ملکی سطح پے مستقل کمیٹی تشکیل دی جائے جو جلسے سے متعلق ہر قسم کی قانونی انتظامی مشاورت تحریری لوازمات کی قانونی حیثیت کو جلسے سے ایک ہفتہ پہلے مکمل کر کے چئیر مین کو دے دے ـ اسٹیج پے موجود شخصیات منتخب ہونی چاہیے ایک جلسہ نیچے اور ایک جلسہ اوپر نہیں ہونا چاہیے ـ بد نظمی کی ذمہ داری کے لئے تحقیقاتی ٹیم غیر جانبدار بنائی جائے کیونکہ اس وقت پی ٹی آئی کو اندرونی اور بیرونی شدید قسم کی سازشوں کا شکار بنانے کی کوششیں تیزی سے جاری ہیں

Shahbano Mir

Shahbano Mir

تحریر ۔شاہ بانو میر